تین معصوم بچوں سے جبراً ‘‘جئے شری رام’’ کا نعرہ لگوایا گیا ۔ روتے بلبلاتے بچوں کو تھپڑ مارے گئے’ چپل سے بھی پیٹا گیا(ویڈیو)
رتلام’ ایم پی۔ 6؍ ڈسمبر ۔ (اردو لائیو): مدھیہ پردیش کے رتلام سے چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں تین بچوں کو اللہ کہنے پر تھپڑ پر تھپڑ مارے گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شرپسند شخص نے بچوں کو جے شری رام کہنے کے لیے کہا اور وہ تب تک انہیں مارتا رہا جب تک انہوں نے جے شری رام نہیں لگایا۔ بچے روتے بلبلاتے رہے لیکن نوجوان نہیں رکا۔ جب تھپڑ مارنے پر بھی اس کا دل نہیں بھرا تو وہ بچوں کو چپل اتار کر مارنے لگا۔
معاملہ ایک مہینہ پرانا بتایا جا رہا ہے۔ واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو معاملہ کا انکشاف ہوا۔ اس شخص نے جن تین بچوں کی پٹائی کی ان میں ایک 6 سال کا بچہ بھی شامل تھا۔ دیگر 2 بچوں کی عمریں 11 اور 13 سال بتائی جا رہی ہے۔ اس شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جمعرات (5 ؍ ڈسمبر) کو تین لڑکوں کے خاندان والے مانک چوک پولیس اسٹیشن پہنچے اور ملزم کے خلاف شکایت درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ رتلام کے ایڈیشنل ایس پی راکیش کھاکا نے کہاکہ ‘‘بچوں کی پٹائی سے جڑا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ ویڈیو تقریباً ایک مہینہ پرانا بتایا جا رہا ہے۔ اس معاملہ میں سائبر ٹیم کو معاملہ کی جانچ کرنے اور ملزمان کی تلاش کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
کیا ہے پورا معاملہ؟
پولیس کا کہنا ہے کہ ’ ایسا لگتا ہے کہ معاملہ سگریٹ پینے کو لے کر شروع ہوا۔ ویڈیو میں شر پسند بچوں کو تھپڑ مارتا ہے اور پوچھتا ہے کہ کیا وہ سگریٹ پئیں گے۔ تبھی ان میں سے ایک لڑکا درد سے چلّا کر ‘‘اللہ’’ کہنے لگتا ہے۔ پھر یہ شرپسند پوچھتا ہے، تم نے کیا کہا اللہ؟ اور پھر دوبارہ تھپڑ پر تھپڑ مارنا شروع کر دیتا ہے اور وہ تب تک تھپڑ مارتا ہے جب تک بچے جے شری رام نہیں کہتے۔
پولیس نے کہا کہ نامعلوم ملزم پر فحش حرکت کرنے، چوٹ پہنچانے، غلط طریقے سے قید کرنے، مجرمانہ دھمکی دینے اور مذہب کی بنیاد پر دشمنی، نفرت کو بڑھاوا دینے سے جڑے جرائم کے لیے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔