بیدر کی مشہور درگاہ پیر پاشاہ بنگلہؒ پر بھی تنازعہ۔انبھو منڈپم کی زمین ہونے بی جے پی ایم ایل اے کا دعویٰ
بیدر ’ کرناٹک۔ 2؍ ڈسمبر ۔ (اردو لائیو): ان دنوں اجمیر شریف درگاہ کا نام تنازعات میں ہے۔ ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا کا دعویٰ ہے کہ اس درگاہ میں کبھی سنکت موچن مہادیو کا مندر تھا۔ اب ایک اور درگاہ کو لے کر بھی ایسا ہی دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ یہ دعویٰ کرناٹک کے بیدر ضلع میں واقع پیر پاشا بنگلہؒ درگاہ کو لے کر بی جے پی ایم ایل اے باسن گوڑا پاٹل نے کیا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے کا کہنا ہے کہ یہ درگاہ انبھو منڈپم کی زمین پر قبضہ کرکے بنائی گئی ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے نے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم اس کو قبضہ سے آزاد کرانے کے لیے ایودھیا جیسا ‘‘آندولن’’ چلائیں گے۔
ایم ایل اے باسن گوڑا کہا کہ انبھو منٹپا کی زمین کو قبضہ سے چھڑانے کی لڑائی میں لنگایت مٹھوں کو ہمارے ساتھ آنا چاہیے۔ باسن گوڑا نے کہا کہ ہمارا آندولن تب تک نہیں رکے گا، جب تک انبھو منڈپم پھر سے اپنی جگہ پر کھڑا نہیں ہو جاتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی نئے پارلیمنٹ ہاؤز کے افتتاح کے موقع پر انبھو منڈپم کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے اسے دنیا کا سب سے پہلا پارلیمنٹ ہاؤز بتایا تھا۔