تلنگانہحیدرآباد

تلنگانہ میں 15 سال پرانی گاڑیوں کو اسکراپ کرنے نئی پالیسی متعارف

حیدرآباد ۔ 9؍ اکٹوبر ۔ (اردو لائیو): تلنگانہ حکومت نے روڈ سیفٹی اور آلودگی میں کمی کے لئے 15 سال یا اس سے زیادہ پرانی اور فٹنس ٹیسٹ میں ناکام گاڑیوں کو اسکریپ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس نئی پالیسی کے تحت، ایسی گاڑیاں نہ تو رجسٹرڈ کی جا سکیں گی اور نہ ہی سڑکوں پر استعمال کی جا سکیں گی۔ اسکریپنگ کرنے والے مالکان کے لئے مراعات کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

وہیکل فلیٹ ماڈرنائزیشن پالیسی کا نفاذ
تلنگانہ حکومت نے وہیکل فلیٹ ماڈرنائزیشن پالیسی (وی ایف ایم پی) نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت پرانی اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو رضاکارانہ طور پر ختم کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ اس پالیسی کا مقصد نہ صرف آلودگی کو کم کرنا بلکہ سڑکوں پر صرف فٹ اور محفوظ گاڑیوں کا استعمال یقینی بنانا ہے۔

کلیدی اقدامات اور مراعات
اس پالیسی کے تحت کئی اہم اقدامات کئے گئے ہیں:
(1) رجسٹرڈ وہیکل سکریپنگ فیسیلٹیز (RVSF) اور خودکار ٹیسٹنگ اسٹیشنز کا قیام:
۔ ان مراکز کا مقصد محفوظ اور ماحول دوست اسکریپنگ کو یقینی بنانا ہے۔
(2) مراعات:
۔ موٹر وہیکل ٹیکس میں رعایت: جب مالکان پرانی گاڑی کو اسکریپ کر کے نئی گاڑی خریدتے ہیں اور اس کے لئے ڈپازٹ کا سرٹیفکیٹ پیش کرتے ہیں۔
۔ ٹیکسوں میں چھوٹ: پالیسی نوٹیفکیشن کے دو سال کے اندر گاڑی اسکریپ کرنے والوں کو مخصوص جرمانے اور ٹیکسوں میں چھوٹ ملے گی۔

اہل گاڑیاں اور رعایتی سہولیات
8 سال سے زیادہ پرانی ٹرانسپورٹ گاڑیاں اور 15 سال سے زیادہ پرانی نان ٹرانسپورٹ گاڑیاں اس پالیسی کے تحت رعایت کے لئے اہل ہوں گی۔ پالیسی کے مطابق 15 سال یا اس سے زیادہ پرانی سرکاری گاڑیوں کا استعمال بھی ترک کیا جائے گا، اور موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 52A کے تحت ان گاڑیوں کی تجدید کی اجازت نہیں ہوگی۔

پالیسی کا بجٹ اور انفراسٹرکچر
تلنگانہ حکومت نے اس پالیسی پر عمل درآمد کے لئے 296 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا ہے، جس کے تحت ریاست بھر میں 37 آٹو میٹڈ ٹیسٹنگ سنٹرز قائم کیے جائیں گے۔ ان میں سے 4 مراکز حیدرآباد میں ہوں گے اور ہر مرکز پر تقریباً 8 کروڑ روپے کا خرچ آئے گا۔

تلنگانہ حکومت کی یہ نئی پالیسی روڈ سیفٹی اور آلودگی میں کمی کے لئے ایک اہم قدم ہے۔ اس پالیسی سے نہ صرف پرانی گاڑیوں کا بتدریج خاتمہ ممکن ہوگا بلکہ ریاست میں جدید اور محفوظ گاڑیوں کا فلیٹ تشکیل دینے میں بھی مدد ملے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button