مفتی سلمان اظہری کو فوری رہا کرنے سپریم کورٹ کا حکم

نئی دہلی۔ 18؍ اکٹوبر ۔ (اردو لائیو): سپریم کورٹ نے ممتاز عالم دین مفتی سلمان اظہری کی فوری رہائی کا حکم دے دیا ہے، جس کے بعد وہ 10 ماہ کی طویل قید کے بعد جیل سے باہر آئیں گے۔ عدالت کے اس اہم فیصلے کو مفتی سلمان کے حامیوں نے ایک بڑی قانونی اور سماجی فتح قرار دیا ہے۔
مفتی سلمان اظہری کی گرفتاری پر عوامی سطح پر بڑے پیمانے پر تنقید کی جا رہی تھی۔ مختلف سماجی تنظیموں اور مذہبی حلقوں نے ان کی گرفتاری کو ناانصافی قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کے مطالبات کیے تھے۔ گجرات پولیس نے مفتی سلمان کو متعدد مقدمات میں ملوث کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا، تاہم تین مقدمات میں انہیں پہلے ہی ضمانت مل چکی تھی۔
مفتی سلمان اظہری کو پاسا (پریوینشن آف اینٹی سوشل ایکٹویٹیز) ایکٹ کے تحت حراست میں رکھا گیا تھا، جس کے تحت انہیں پچھلے 10 ماہ سے وڈودرا جیل میں قید کیا گیا تھا۔ گجرات حکومت نے ان کی حراست برقرار رکھنے کے لیے عدالت میں متعدد دلائل پیش کیے، لیکن سپریم کورٹ نے ان دلائل کو مسترد کرتے ہوئے پاسا ایکٹ کے تحت ان کی حراست کو غیر قانونی قرار دیا اور ان کی فوری رہائی کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے ایک اہم قانونی معاملے کو نیا موڑ دیا ہے۔ مفتی سلمان اظہری کے حامیوں نے ان کی رہائی کو انصاف کی جیت قرار دیا ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر اظہارِ خوشی کیا ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف مفتی سلمان کے حق میں آیا بلکہ اس نے عدالتی نظام میں انصاف کی تلاش کے عمل کو بھی تقویت دی ہے۔
مفتی سلمان اظہری ایک معروف عالم دین ہیں اور ان کے چاہنے والوں کا ایک بڑا حلقہ ہے جو ان کے فکری رہنمائی سے استفادہ کرتا ہے۔ ان کی گرفتاری کے دوران بھی ان کے حامیوں نے مسلسل ان کی رہائی کے لیے آواز اٹھائی اور مختلف فورمز پر احتجاج کیے۔ ان کی رہائی سے یہ امید کی جا رہی ہے کہ وہ دوبارہ اپنی علمی اور سماجی سرگرمیاں شروع کریں گے اور اپنے پیروکاروں کے ساتھ رابطہ بحال کریں گے۔
مفتی سلمان اظہری کی رہائی نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ عدلیہ میں انصاف کی جستجو جاری رہتی ہے اور ہر شخص کو اپنے قانونی حقوق کے لیے لڑنے کا حق حاصل ہے۔ ان کی رہائی کو انصاف کی فتح اور قانونی حقوق کی بازیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس سے ملک بھر میں ان کے حامیوں کو نئی امید ملی ہے۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد، مفتی سلمان اظہری کا نام ایک مرتبہ پھر عوامی اور قانونی حلقوں میں نمایاں ہوا ہے، اور ان کی رہائی کے بعد ان کی آئندہ کی سرگرمیوں کا بے صبری سے انتظار کیا جا رہا ہے۔



