فلسطینمسلم دنیا

فلسطینی اتھاریٹی نے الجزیرہ کی نشریات کو فلسطین میں معطل کردیا۔ اقدام کو صہیونی نواز پالیسی قرار دیکر حماس نے مسترد کردیا

غزہ۔ 2؍ جنوری ۔ (پی آئی سی): فلسطینی اتھارٹی نے مشہور قطری ٹی وی چینل ‘الجزیرہ’ کی نشریات کو فلسطین میں معطل کر دیا ہے۔ الجزیرہ وہ چینل ہے جو فلسطینیوں کی مزاحمتی کوششوں اور اسرائیلی بربریت کی سب سے زیادہ کوریج کرتا ہے۔ اس فیصلے نے مختلف حلقوں میں غم و غصہ کو جنم دیا ہے۔

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے اس اقدام کو صہیونی نواز پالیسی کا حصہ قرار دیا ہے اور اسے شدید الفاظ میں مسترد کیا ہے۔ حماس کے مطابق یہ فیصلہ صحافتی آزادی پر حملہ اور سچائی کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔

الجزیرہ کے کئی صحافی اسرائیلی بمباری میں شہید ہو چکے ہیں اور یہ چینل اسرائیل کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے۔ اسرائیل نے پہلے ہی الجزیرہ پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کی وزارتی کمیٹی کے مطابق یہ فیصلہ اشتعال انگیز مواد کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ دھوکہ دہی اور لڑائی کو بڑھاوا دینے والے عناصر پر قابو پایا جا سکے۔ اس کمیٹی میں وزارت ثقافت، وزارت داخلہ اور وزارت مواصلات کے نمائندے شامل تھے۔

یہ فیصلہ خاص طور پر مغربی کنارے تک محدود ہوگا، جہاں فلسطینی اتھارٹی کا کنٹرول ہے۔ دوسری جانب غزہ جہاں حماس کی حکومت ہے الجزیرہ کی نشریات جاری رہیں گی۔

فلسطینی اتھارٹی کی حکمران جماعت الفتح نے الجزیرہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ عرب دنیا، بالخصوص فلسطین میں تقسیم کو فروغ دے رہا ہے۔

حماس نے انسانی حقوق اور میڈیا کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے اس فیصلہ کے خلاف آواز اٹھائیں اور اسے واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ حماس کے مطابق یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب فلسطینی قوم صہیونی ریاست کی جانب سے مسلط کی گئی جنگ کے مشکل مرحلہ سے گزر رہی ہے۔

حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ”الجزیرہ کی بندش میڈیا کی آزادی پر حملہ ہے۔ یہ اقدامات عوامی حقوق کو محدود کرنے اور فلسطینیوں پر سیکیورٹی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش ہیں۔” حماس نے اس فیصلے کو غیر قانونی اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے فوری اس فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Related Articles

Back to top button