جموں و کشمیردہلی

جموں و کشمیر سے صدر راج ہٹانے کا حکم۔ کسی بھی وقت عمر عبداللہ لے سکتے ہیں چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف

نئی دہلی؍ سرینگر ۔ 14؍ اکٹوبر ۔ (اردو لائیو): نیشنل کانفرنس قانون ساز پارٹی کے لیڈر عمر عبداللہ نے 11؍ اکتوبر کو راج بھون میں ایل جی منوج سنہا سے ملاقات کر کے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔
جموں و کشمیر میں نئی حکومت کے قیام سے پہلے صدر راج ہٹانے کا حکم اتوار دیر رات جاری کیا گیا۔ وزارت داخلہ نے بتایا کہ صدر دروپدی مرمو نے نئے وزیراعلیٰ کے حلف کے فوراً بعد صدر راج ختم کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
جموں و کشمیر میں پچھلے اسمبلی انتخابات 10 سال قبل 2014 میں ہوئے تھے۔ انتخابات کے بعد پی ڈی پی ۔ بی جے پی نے مخلوط حکومت بنائی تھی۔ 2018 میں بی جے پی کے حمایت واپس لینے کے بعد حکومت گر گئی تھی اور محبوبہ مفتی نے چیف منسٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ تب سے جموں و کشمیر میں مرکز کا راج تھا۔
ادھر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ آج وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لے سکتے ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس (این سی) نے 42، اس کی اتحادی پارٹی کانگریس نے 6 اور سی پی آئی (ایم) نے ایک سیٹ جیتی تھی۔ نتائج کے بعد این سی کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ عمر چیف منسٹر بنیں گے۔
عمر عبداللہ کو 10 اکتوبر کو ہوئی میٹنگ میں مقننہ پارٹی کا لیڈر منتخب گیا تھا۔ اس کے بعد عمر عبداللہ نے 11 اکتوبر کی شام سرینگر میں راج بھون پہنچ کر ایل جی منوج سنہا سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر میں انڈیا بلاک کی حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔
صدر راج ہٹانے کا نوٹیفیکیشن اتوار رات دیر گئے جاری کیا گیا۔

عمر عبداللہ آج وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لے سکتے ہیں

عمر نے دو نشستوں سے اسمبلی انتخابات جیتا ہے۔ وہ گاندربل اور بڈگام نشست سے منتخب ہوئے ہیں۔ دونوں نشستیں این سی کا گڑھ رہی ہیں۔ گاندربل نشست سے ان کے دادا شیخ عبداللہ 1977 اور والد فاروق عبداللہ 1983، 1987 اور 1996 میں یہاں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ 2008 میں جب عمر پہلی بار چیف منسٹر بنے تھے، تب وہ بھی اسی نشست سے انتخابات جیتے تھے۔
وہیں بڈگام نشست پر بھی این سی کا دبدبہ رہا ہے۔ پچھلے 10 اسمبلی انتخابات میں صرف ایک بار این سی کو یہاں سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ دراصل لوک سبھا انتخابات میں عمر بارہمولہ نشست سے انجینئر راشد سے ہار گئے تھے، اس وجہ سے انہوں نے دو محفوظ نشستوں سے انتخابات لڑا تھا۔
انتخابات میں جیتے 7 آزاد ایم ایل ایز میں سے 4 نے 10 اکتوبر کو این سی کی تائید کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ چار آزاد امیدوار اندرول سے پیارے لال شرما، چھمب سے ستیش شرما، سورنکوٹ سے محمد اکرام اور بنی سیٹ سے ڈاکٹر رامیشور سنگھ ہیں۔
اس کے بعد عمر نے کہا تھاکہ اب ہماری تعداد بڑھ کر 46 ہوگئی ہے۔ وہیں، ایک دن بعد 11 اکتوبر کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے این سی کی تائید کرنے کا اعلان کیا تھا۔ مہراد ملک ڈوڈا نشست سے عام آدمی پارٹی کے ایک واحد ایم ایل اے منتخب ہوئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button