نیویارک۔ 10؍ڈسمبر ۔ (ایجنسیز): فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں ‘انروا’ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 10 لاکھ بے گھر افراد نسل کشی کی جنگ کے جاری رہنے کے باعث شدید سردی کے نتیجہ میں موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
ایجنسی نے‘ایکس’ پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعہ ایک ٹویٹ میں مزید کہا کہ ‘‘غزہ میں بے گھر لوگوں کو بارش اور سردی سے تحفظ کی ضرورت ہے۔ موجودہ حالات میں ان کی صرف 23 فیصد ضروریات پوری ہوئی ہیں’’۔
انروا نے وضاحت کی کہ ‘‘اس موسم سرما میں پٹی میں 945,000 فلسطینیوں کو شدید سردی کا خطرہ ہے’’۔
ایجنسی نے اس بات پر زور دیا کہ ‘‘بنیادی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے فوری طور پر امداد کی ضرورت ہے کیونکہ بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے’’۔
غزہ میں موسم سرما بچوں سمیت ہر عمر کے تقریباً 20 لاکھ افراد کے لیے ناقابل برداشت ہے ہوچکا جو پہلے ہی انتہائی سنگین حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔
قابض اسرائیل فوج جسے امریکہ اور یورپ کی حمایت حاصل ہے مسلسل 430ویں روز بھی غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کے طیارے ہاسپٹلس، رہائشی عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری کرتے ہیں۔ انہیں ان کے سروں پر گرا کران کے گھروں کو ان کے لیے قبریں بنا رہے ہیں۔ اس جارحیت کے نتیجہ میں اب تک 151,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ 10,000 سے زیادہ لاپتہ ہوئے ہیں۔