حیدرآباد

ایم ایل سی انتخابات : حیدرآباد میں مجلس بمقابلہ بی جے پی ۔ کانگریس اور بی آر ایس کس کا ساتھ دیں گے؟ کل کتنے ووٹ ہیں؟

حیدرآباد ۔ 4؍ اپریل ۔ (اردو لائیو): حیدرآباد میں مقامی اداروں کے ایم ایل سی انتخابات کا ماحول گرم ہوگیا ہے۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ بی جے پی نے آخری وقت میں میدان میں اترنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے امیدوار کا اعلان کیا۔ پارٹی نے گوتم راؤ کو ایم ایل سی امیدوار کے طور پر نامزد کیا۔ گوتم راؤ نے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ مل کر اپنی نامزدگی داخل کی اور کہا کہ وہ انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

بی جے پی کا کانگریس اور بی آر ایس پر الزام
مرکزی وزیر و رکن پارلیمنٹ بنڈی سنجے نے الزام لگایا کہ ایم ایل سی انتخابات میں کانگریس اور بی آر ایس کی ملی بھگت واضح ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پارلیمانی اجلاس میں یہ دونوں پارٹیاں وقف بورڈ بل کے خلاف ووٹ دے کر ایک ساتھ آئیں اور اب ایم آئی ایم کو کامیاب بنانے کیلئے انتخابات سے دور رہ رہی ہیں۔

گوتم راؤ کی نامزدگی پر ملعون راجہ سنگھ ناراض
بی جے پی ایم ایل اے ملعون راجہ سنگھ نے گوتم راؤ کی نامزدگی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا حیدرآباد پارلیمانی حلقہ میں کوئی اور موزوں امیدوار نہیں تھا؟ اس نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سینئر لیڈروں اور کارکنوں کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ تاہم، پارٹی کے دیگر رہنما ملعون راجہ سنگھ سے بات چیت کے ذریعہ معاملہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایم آئی ایم امیدوار: مرزا ریاض الحسن
ایم آئی ایم نے مرزا ریاض الحسن کو اپنا ایم ایل سی امیدوار نامزد کیا ہے۔ وہ اس سے قبل ایم ایل سی اور کارپوریٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ایم آئی ایم کو یقین ہے کہ ان کی جیت یقینی ہے۔

کل ووٹرز اور پارٹی پوزیشن
کانگریس اور بی آر ایس کے انتخابی میدان سے پیچھے ہٹنے کے بعد اب یہ مقابلہ صرف ایم آئی ایم اور بی جے پی کے درمیان ہوگا۔

کل 112 ووٹرز اس الیکشن میں حصہ لیں گے، جن میں شامل ہیں:

  • 81 کارپوریٹرز
  • 15 ایم ایل اے
  • 9 ایم پی
  • 7 ایم ایل سی

پارٹی پوزیشن کچھ یوں ہے:

  • ایم آئی ایم: 49
  • بی آر ایس: 24
  • بی جے پی: 25
  • کانگریس: 14

ایم ایل سی انتخابات کے لیے پولنگ 23 اپریل کو ہوگی۔

Related Articles

Back to top button