دہلی

توہین رسالتؐ جیسے حساس مسئلے پر صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم۔ گستاخانہ بیانات کی مذمت۔ امن و رواداری کے فروغ پر زور

نئی دہلی۔ 26؍ اکٹوبر (ایجنسیز): اہانت رسالت صلی اللہ علیہ وسلم جیسے حساس مسئلے پر ملک کی نمایاں علمی و سماجی شخصیات نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو میمورنڈم پیش کیا ہے۔ اس میمورنڈم میں گستاخانہ بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے بیانات نہ صرف مسلمانوں کی دل آزاری کا باعث بنتے ہیں بلکہ معاشرتی ہم آہنگی، رواداری، اور امن و احترام کے اصولوں پر بھی گہرا اثر ڈالتے ہیں۔

میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ کسی مہذب معاشرے میں اس قسم کی توہین آمیز حرکتوں کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم جیسے محترم و قابل احترام شخصیت کی بے حرمتی ناقابل قبول ہے، کیونکہ ان کی تعلیمات محبت، امن، اور انصاف پر مبنی ہیں۔ یادداشت میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ کسی بھی مذہب یا مقدس شخصیت کی توہین کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ یہ مقدس شخصیات اربوں لوگوں کے دلوں میں خاص مقام رکھتی ہیں، اور ان کے خلاف بے ادبی کو ان افراد کے لیے اجتماعی طور پر دل آزاری سمجھا جاتا ہے۔

اس یادداشت میں اس بات کا عہد کیا گیا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ کسی کے عقائد کو مجروح کیا جائے۔ نفرت انگیز بیانات معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہیں، اور انہیں روکنا ضروری ہے۔ میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسے بیانات دینے والے افراد کو قانون کے تحت جوابدہ ٹھہرایا جائے تاکہ معاشرے میں احترام و رواداری کی فضا برقرار رکھی جا سکے۔

میمورنڈم میں مزید کہا گیا ہے کہ بین المذاہب مکالمے اور ایک دوسرے کے جذبات کے احترام کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ تمام شہریوں اور مختلف مذاہب کے رہنماؤں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ یک زبان ہو کر اس مسئلے کی مذمت کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ معاشرتی ہم آہنگی کو برقرار رکھا جائے۔ میمورنڈم میں کہا گیا کہ مقدس شخصیات کی بے ادبی کسی طور برداشت نہیں کی جائے گی، اور ان کے احترام کے دفاع میں ہر قدم اٹھایا جائے گا۔

اس میمورنڈم پر دستخط کرنے والے چند نمایاں افراد میں سیف علی نقوی، آدتیہ مینن، محمد زبیر خان (صحافی)، مولانا امین الحق، اسامہ، راکیش بھٹ، اے پیٹ، سوشیل، ڈاکٹر جاوید اقبال وانی، ڈاکٹر جاوید عالم خان، محترمہ نکیتا چترویدی (سماجی کارکن)، ریچا شرما، کلکی، کمل موریہ، پروفیسر ریتو پریا، خوشبو اختر، ابوبکر سباق اور دیگر شامل ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button