اگلے ہفتہ وقف بل کمیٹی کا 5 ریاستوں کا دورہ۔ اقلیتی امور کے محکمے، محکمہ قانون، اقلیتی کمیشن اور وقف بورڈ کے ساتھ بات چیت۔ بار کونسل و متوالی ایسوسی ایشنز سے بھی ملاقات

نئی دہلی ۔ 30؍ اکٹوبر ۔ (اردو لائیو): جے پی سی کے ارکان ان پانچ ریاستوں کے دارالحکومتوں میں اپنے اقلیتی امور کے محکمہ، محکمہ قانون، اقلیتی کمیشن اور وقف بورڈ کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
وقف بل پر بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) اگلے ہفتہ 5 ریاستوں کا دورہ کرے گی۔ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے تاکہ کمیٹی اپنی رپورٹ بروقت پیش کر سکے۔
تاہم کئی ایسے واقعات ہوئے ہیں جب کمیٹیوں کی رپورٹس جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی گئی ہے۔ لیکن کمیٹی کی چیئرپرسن بی جے پی ایم پی جگدمبیکا پال مقررہ وقت کے اندر رپورٹ پیش کرنا چاہتی ہیں۔
جے پی سی کے ارکان ان پانچ ریاستوں کے دارالحکومتوں میں اپنے اقلیتی امور کے محکمہ، محکمہ قانون، اقلیتی کمیشن اور وقف بورڈ کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ وہ بار کونسل اور متوالی ایسوسی ایشنز سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز سے بھی ملاقات کریں گی۔
یہ کمیٹی 9 نومبر کو آسام کے دارالحکومت گوہاٹی سے اپنا دورہ شروع کرے گی۔ اس کے بعد یہ 11 نومبر کو بھونیشور (اڑیسہ)، 12 نومبر کو کولکتہ (مغربی بنگال)، 13 نومبر کو پٹنہ (بہار) اور 14 نومبر کو لکھنؤ (اتر پردیش) جائے گی۔
اس سے پہلے 4-5 نومبر کو دہلی میں مسلم خواتین، ماہرین تعلیم، وکلاء اور سماجی مذہبی تنظیموں کے ساتھ ایک میٹنگ بھی کی جائے گی۔ کمیٹی کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں پہلے ہفتہ کے آخری دن اپنی رپورٹ پیش کرنی ہے۔ سرمائی اجلاس اگلے ماہ 25 نومبر سے شروع ہو رہا ہے۔
منگل کو اجلاس میں زبردست ہنگامہ ہوا تھا
ایک دن پہلے منگل کو ہوئی میٹنگ میں اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ اور دہلی وقف بورڈ کے درمیان زبردست ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے کہا تھا کہ دہلی حکومت کی منظوری کے بغیر دہلی وقف بورڈ کو پریزنٹیشن دینے کی اجازت دینا غیر قانونی ہے۔
وقف بورڈ دہلی کی اقلیتی امور کی وزارت کے تحت ہے، اس لیے وقف بورڈ کی کسی بھی رپورٹ کو حکومت سے منظوری لینا ضروری ہے۔ وقف بورڈ نے اس کو نظر انداز کردیا۔ جے پی سی نے لوک سبھا کے سکریٹری جنرل سے بات کرنے کے بعد دہلی وقف بورڈ کو دہلی حکومت کی منظوری کے بغیر پریزنٹیشن دینے کی اجازت دی تھی۔
کلیان بنرجی نے کہاکہ بوتل پھینکنے پر اکسایا
کلیان بنرجی خود بوتل ٹوٹنے سے زخمی ہوئے۔ علاج کے بعد انہیں مجلس اتحاد المسلمین کے ایم پی اسد الدین اویسی اور عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ کے ساتھ جاتے ہوئے دیکھا گیا۔
ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی، جنہوں نے گزشتہ ہفتہ 22 اکتوبر کو ایک میٹنگ میں شیشے کی بوتل توڑی تھی، نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے رکن اسمبلی ابھیجیت گنگوپیادھیائے نے انہیں میٹنگ میں اکسایا تھا۔
بنرجی نے جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال کی طرف بھی ٹوٹی ہوئی بوتل پھینکی تھی۔ اس کے بعد انہیں اجلاس سے ایک دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔ منگل کو بنرجی نے کہا کہ چیئرمین پر ٹوٹی ہوئی بوتل پھینکنا میرا مقصد نہیں تھا۔ مجھے افسوس ہے کہ ایسا ہوا۔



