فلسطینمسلم دنیا

اسرائیل کا حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت کا دعویٰ۔ حماس نے تصدیق نہیں کی

غزہ ۔ 17؍ اکٹوبر ۔ (عرب میڈیا): اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار کو شہید کر دیا گیا ہے، تاہم حماس نے ابھی تک ان کی شہادت کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق، غزہ پٹی کے جبالیا کیمپ میں ایک حملے کے بعد ایک فلسطینی کی لاش برآمد ہوئی ہے، جس کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ لاش یحییٰ سنوار کی ہے۔
مزید برآں، اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ کے رفح علاقے میں کیے گئے فضائی حملے میں مشتبہ لاش کا ڈی این اے ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ مکمل تصدیق کے لیے اس ڈی این اے نمونے کو یورپی ملک بھیجا گیا ہے تاکہ مزید جانچ ہو سکے۔
عرب میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فوج نے جبالیا کیمپ میں ایک پناہ گزین اسکول پر فضائی حملہ کیا، اور یہ دعویٰ کیا کہ وہاں حماس اور اسلامی جہاد کے رہنماؤں کا اجلاس ہو رہا تھا۔ تاہم، حماس نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ اسکول کو کسی جنگی مقصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا ہے کہ جس عمارت پر حملہ کیا گیا، وہاں کسی یرغمالی کی موجودگی کی اطلاع نہیں تھی۔
یاد رہے کہ 31 جولائی 2024 کو ایران میں حماس کے سابقہ سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد یحییٰ سنوار کو حماس کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
یحییٰ سنوار کا تعلق غزہ سے ہے اور انہوں نے اپنی زندگی کا تقریباً پچیس سال اسرائیلی جیل میں گزارا۔ انہیں 1980 کی دہائی کے اواخر میں اسرائیلی فوجیوں اور مشتبہ فلسطینی مخبروں کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
جیل میں سنوار نے عبرانی زبان سیکھی اور حماس کی صفوں میں اہم مقام حاصل کیا۔ جب ان کی رہائی ہوئی، تو غزہ میں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ خان یونس میں ان کے گھر کے باہر خوشی کا ماحول تھا، لوگ جھنڈے لہرا رہے تھے اور ان کے استقبال کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button