انفوسس کے بانی نارائن مورتی نے حیدرآباد کی جانب بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے خطرے سے آگاہ کیا
پونے۔ 23؍ ڈسمبر ۔ (اردو لائیو):انفوسس کے بانی نارائن مورتی نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے برسوں میں حیدرآباد’ بنگلورو اور پونے جیسے شہروں کی طرف بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہو سکتی ہے۔انہوں نے پونے میں ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ہندوستان میں موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ بڑے شہر دیہی سے شہری علاقوں کی طرف ہجرت کا سامنا کر سکتے ہیں۔ نارائن مورتی نے پیش گوئی کی کہ اگلے 20 سے 25 سالوں میں ہندوستان کے کچھ دیہی علاقے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور بدلتے موسم کی وجہ سے ناقابل رہائش ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی لاکھوں افراد کو ان شہروں میں دھکیل سکتی ہے جو پہلے ہی آلودگی اور ٹریفک جیسے مسائل سے دوچار ہیں۔ شہری علاقوں کے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنگلورو، پونے، اور حیدرآباد میں رہنا آلودگی اور ٹریفک کے مسائل کی وجہ سے آسان نہیں ہے۔ نارائن مورتی نے زور دیا کہ دیہی سے شہری علاقوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کو روکنے کے لیے کارپوریٹ سیکٹر، سیاستدانوں، اور بیوروکریٹس کے درمیان تعاون ضروری ہے۔ اگرچہ بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا خطرہ موجود ہے، لیکن انفوسس کے بانی پر امید ہیں کہ 2030 تک ملک نہ صرف اپنے ماحولیاتی اہداف حاصل کرے گا بلکہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مناسب حل بھی تلاش کرے گا۔