حیدرآباد

10 سال سے لاپتہ حیدرآبادی لڑکا اترپردیش سے مل گیا۔ تلنگانہ پولیس کا حیرت انگیز کارنامہ

حیدرآباد ۔ 5؍ ڈسمبر ۔ تلنگانہ پولیس نے ایک حیرت انگیز کارنامہ انجام دیتے ہوئے 2014 میں لاپتہ ہونے والے لڑکے کو 10 سال بعد تلاش کرکے اس کے والدین سے دوبارہ ملا دیا۔ وومن سیفٹی ونگ کی ڈپٹی کمشنر، شکھا گوئل کے مطابق، محمد خلیل غوری نامی لڑکا 18 اگست 2014 کو اپنے گھر سے نکلا اور واپس نہیں آیا۔ والدین نے فوری طور پر کنچن باغ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی شکایت درج کروائی۔

ابتدائی تحقیقات
ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ لڑکا صرف اپنا آدھار کارڈ ساتھ لے کر گیا تھا۔ مقامی پولیس نے اسے تلاش کرنے کی بھرپور کوشش کی، مگر ناکامی کے بعد کیس کو اینٹی ہیومن ٹریفکنگ یونٹ کے حوالے کر دیا گیا۔

لڑکے کا پتہ کیسے چلا؟
یونٹ نے تکنیکی شواہد اور چھوٹے سراغوں کی مدد سے لڑکے کا پتہ اتر پردیش کے کانپور میں لگا لیا۔ معلوم ہوا کہ کانپور ریلوے اسٹیشن پر اترپردیش پولیس نے اس لڑکے کو پکڑ کر ایک چائلڈ کیئر سینٹر بھیج دیا تھا۔ وہاں ایک سرکاری ملازم، ایس سنگھ، نے لڑکے کو گود لے کر اس کا نام تبدیل کرکے ‘‘ابھینو سنگھ’’ رکھ دیا۔

واپسی کا سفر
لڑکا، جو لاپتہ ہونے کے وقت 12 سال کا تھا، اب 22 سال کا ہوچکا ہے۔ تلنگانہ پولیس نے اسے بحفاظت حیدرآباد واپس لا کر اس کے والدین کے حوالے کر دیا، جس سے ان کا خاندان دوبارہ متحد ہوگیا۔

پولیس کی کوششوں کو خراج تحسین
یہ کارنامہ پولیس کی مسلسل محنت، جدید تکنیکی مہارت، اور انسانی ہمدردی کا مظہر ہے، جس نے ایک خاندان کو دوبارہ خوشیوں سے ہمکنار کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button