حزب اللّٰہ نے شیخ نعیم قاسم کو نیا سربراہ منتخب کر لیا

بیروت۔ 29؍ اکٹوبر ۔ (ایجنسیز): لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللّٰہ نے اپنے مقتول سیکریٹری جنرل حسن نصر اللّٰہ کے نائب، شیخ نعیم قاسم کو نیا سربراہ منتخب کر لیا ہے۔ نصر اللّٰہ، جو بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئے، کی جگہ لینے کے لیے حزب اللّٰہ کی شوریٰ کونسل نے 71 سالہ نعیم قاسم کو باقاعدہ طریقہ کار کے تحت منتخب کیا۔
نعیم قاسم کو 1991 میں حزب اللّٰہ کے اس وقت کے سیکریٹری جنرل عباس الموسوی نے تنظیم کا نائب سربراہ مقرر کیا تھا۔ الموسوی اگلے سال اسرائیلی ہیلی کاپٹر کے حملے میں جاں بحق ہو گئے، جس کے بعد نصر اللّٰہ نے حزب اللّٰہ کی قیادت سنبھالی۔ نعیم قاسم طویل عرصے تک نصر اللّٰہ کے نائب رہے اور تنظیم کے سرکردہ ترجمانوں میں شمار کیے جاتے رہے ہیں۔
نصر اللّٰہ کی شہادت کے بعد ہاشم صفی الدین، جو نصر اللّٰہ کے کزن اور حزب اللّٰہ کے سینئر رہنما تھے، کو ممکنہ جانشین تصور کیا جا رہا تھا، مگر وہ بھی اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ صفی الدین کو 3 ہفتے قبل بیروت کے حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ تاہم، الحدث ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ صفی الدین نے بیروت کے جنوبی ٹاؤن ضاحیہ میں ایک بنکر میں پناہ لی ہوئی تھی اور وہ بمباری کے نتیجے میں آکسیجن کی کمی سے دم گھٹنے کے باعث شہید ہوئے۔
حزب اللّٰہ نے اپنے بیان میں کہا کہ حسن نصر اللّٰہ کی شہادت کے باوجود اسرائیل کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی اور غزہ و فلسطین کے ساتھ ساتھ لبنان کے دفاع میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ حزب اللّٰہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی مزاحمت تب تک جاری رہے گی جب تک اسرائیل کے خلاف لبنان اور اس کے عوام کا دفاع یقینی نہیں بنا دیا جاتا۔
لبنان میں کئی لوگوں کا خیال ہے کہ نعیم قاسم میں وہ کرشماتی شخصیت اور مقبولیت نہیں ہے جو نصر اللّٰہ کی میراث تھی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اسرائیلی حکومت کے سرکاری عربی اکاؤنٹ نے اس بات کا اظہار کیا کہ اگر نعیم قاسم اپنے پیش رو حسن نصر اللّٰہ اور ہاشم صفی الدین کے نقش قدم پر چلیں، تو ان کا عہد مختصر ہو سکتا ہے۔
اسرائیلی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لبنان میں حزب اللّٰہ کو ایک فوجی طاقت کے طور پر ختم کرنے کے سوا کوئی حل نہیں۔



