4 بچے پیدا کرو اور ایک لاکھ روپیے انعام پاؤ۔ مدھیہ پردیش میں برہمنوں کیلئے وزیر کا اعلان (ویڈیو)

بھوپال۔ 13؍ جنوری ۔ (اردو لائیو): مدھیہ پردیش کے پرشورام کلیان بورڈ کے چیئرمین نے ایک عجیب و غریب کال کی ہے۔ انہوں نے برہمن جوڑوں سے اپیل کی ہے کہ وہ چار بچوں کو جنم دینے پر ایک لاکھ روپے کا انعام دیں گے۔ بورڈ کے چیئرمین کو مدھیہ پردیش حکومت میں کابینہ وزیر کا درجہ حاصل ہے۔
ایک طرف مرکزی اور ریاستی حکومتیں آبادی پر قابو پانے کے لیے مختلف پروگرام چلا رہی ہیں۔ آبادی کی منصوبہ بندی کے لیے لوگوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ یہاں تک کہ حکومت آبادی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کو اپنانے کے لیے مراعات دے رہی ہے، ایک بورڈ کے چیئرمین جو مدھیہ پردیش حکومت میں کابینہ کے وزیر کا درجہ رکھتا ہے، نے آبادی میں اضافہ کے لیے انعامات کا اعلان کیا ہے۔
مدھیہ پردیش کے پرشورام کلیان بورڈ کے چیئرمین پنڈت وشنو راجوریا نے ایک عجیب و غریب مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ان نوجوان برہمن جوڑوں کے لیے ایک لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے جو چار بچے پیدا کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ راجوریا کو ریاستی حکومت میں کابینہ وزیر کا درجہ حاصل ہے۔
بھوپال میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے راجوریا نے کہا کہ ملک میں غیر ہندوؤں کی تعداد بڑھ رہی ہے کیونکہ ہم نے اپنے خاندانوں کو بڑھانے پر توجہ دینا بند کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں نوجوانوں سے کافی توقعات وابستہ ہیں۔ ہم بوڑھے لوگوں سے زیادہ توقع نہیں رکھ سکتے۔ راجوریا نے کہا کہ آنے والی نسل کی حفاظت کی ذمہ داری آپ پر ہے۔ آج کے نوجوان ایک بچے کی پیدائش کے بعد سیٹل ہو جاتے ہیں اور اپنے خاندان کو بڑھانا چھوڑ دیتے ہیں۔ یہ بہت تشویشناک ہے۔
راجوریا نے کہا کہ میں اصرار کرتا ہوں کہ آپ کے کم از کم چار بچے پیدا ہونے چاہئیں۔ اس کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ پرشورام بورڈ ان جوڑوں کو ایک لاکھ روپے کا انعام دے گا۔ انہوں نے کہاکہ وہ بورڈ کے صدر رہیں یا نہ رہیں، ایک لاکھ روپیے کا انعام دیا جائے گا۔
راجوریا نے مزید کہا کہ نوجوان اکثر ان سے کہتے ہیں کہ تعلیم اب بہت مہنگی ہو گئی ہے۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آپ کسی بھی طرح سے زندگی گزار سکتے ہیں لیکن اولاد پیدا کرنے میں پیچھے نہ رہیں۔ اگر ایسا نہ کیا تو مخالف مذہب کے لوگ اس ملک پر قبضہ کر لیں گے۔