حیدرآباد میں مذہبی جلوسوں کے دوران ڈی جے اور پٹاخوں پر پابندی عائد۔ پابندی کی وجوہات

حیدرآباد ۔ یکم؍ اکٹوبر ۔ (اردو لائیو): حیدرآباد پولیس کمشنر سی وی آنند نے شہر میں تمام مذہبی جلوسوں کے دوران ڈی جے ساؤنڈ سسٹم اور پٹاخوں پر پابندی عائد کردی ہے۔ یہ فیصلہ حالیہ دنوں میں جلوسوں کے دوران ڈی جے اور پٹاخوں کے استعمال میں بے تحاشہ اضافے کے پیشِ نظر کیا گیا، جس سے صوتی آلودگی اور دیگر مسائل میں اضافہ ہو رہا تھا۔
عوامی رائے اور مشاورتی اجلاس
پولیس کمشنر سی وی آنند نے عوامی رائے حاصل کرنے اور ڈی جے سسٹم پر پابندی لگانے کے لیے چند دن قبل سیاسی جماعتوں کے قائدین اور مختلف محکموں کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس طلب کیا تھا۔ اجلاس میں شریک افراد نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ڈی جے سسٹم کے استعمال سے شہریوں، خاص طور پر بزرگوں، مریضوں اور طلباء کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ آواز کی آلودگی پیدا کرتا ہے اور طلباء کو امتحانات کی تیاری میں رکاوٹ بن رہا ہے۔
ڈی جے سسٹم اور پٹاخے: خطرات اور وجوہات
پولیس کے نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ ڈی جے ساؤنڈ سسٹم کا استعمال انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے اور اس سے نمایاں شور کی آلودگی پیدا ہوتی ہے۔ مزید یہ کہ ڈی جے سسٹم کا استعمال جلوس کے شرکاء کے رویے کو بے قابو کرنے کا سبب بن سکتا ہے، جو امن و امان کی صورتحال کو بگاڑنے کا امکان رکھتا ہے۔
پٹاخوں کے استعمال کے بارے میں بھی پولیس نے کہا کہ بڑے ہجوم والے جلوسوں کے دوران پٹاخے ایک اہم خطرہ بن سکتے ہیں، خاص طور پر تنگ سڑکوں پر جلوس کے راستوں میں ان کا استعمال آگ لگنے اور دیگر حادثات کا باعث بن سکتا ہے۔
ساؤنڈ سسٹم کی اجازت
حیدرآباد میں مذہبی جلوسوں کے دوران ڈی جے پر پابندی عائد ہونے کے باوجود، ساؤنڈ سسٹم کی اجازت دی گئی ہے، لیکن اس کے لیے ساؤنڈ کی ایک مقررہ حد متعین کی گئی ہے۔ مختلف علاقوں کے لیے درج ذیل آواز کی حدیں مقرر کی گئی ہیں:
رہائشی علاقے: 55 ڈیسیبل (دن کے وقت) اور 45 ڈیسیبل (رات کے وقت)
کمرشل علاقے: 65 ڈیسیبل (دن کے وقت) اور 55 ڈیسیبل (رات کے وقت)
صنعتی علاقے: 75 ڈیسیبل (دن کے وقت) اور 70 ڈیسیبل (رات کے وقت)
سائلنس زون (ہسپتالوں، تعلیمی اداروں، عدالتوں کے قریب): 50 ڈیسیبل (دن کے وقت) اور 40 ڈیسیبل (رات کے وقت)
قانونی کارروائی کی تنبیہ
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈی جے سسٹم یا پٹاخوں کے استعمال سے متعلق ہدایات کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ ان ہدایات کی خلاف ورزی پر حیدرآباد سٹی پولیس ایکٹ، بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس)، ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 1986، صوتی آلودگی کے ضوابط 2000، اور حیدرآباد سٹی لاؤڈ اسپیکرز قوانین 1963 کے تحت قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔
نتیجہ
پولیس کا یہ اقدام عوام کی سہولت اور امن و امان کی بحالی کے لیے اٹھایا گیا ہے تاکہ مذہبی جلوسوں کے دوران صوتی آلودگی اور حادثات سے بچا جا سکے۔ عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان احکامات پر عمل کریں اور سماجی ہم آہنگی برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔



