دہلی

ملعون سلمان رشدی کی متنازعہ کتاب ‘‘سیٹانک ورسز (شیطانی آیات)’’ پر ہندوستان میں پابندی ختم

نئی دہلی ۔ 8؍ نومبر ۔ (اردو لائیو): دہلی ہائی کورٹ نے ہندوستانی نژاد برطانوی مصنف ملعون سلمان رشدی کی متنازعہ کتاب ‘‘سیٹانک ورسز (شیطانی آیات)’’ پر عائد پابندی سے متعلق درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ اس پابندی کے لیے کسی بھی سرکاری نوٹیفکیشن کا کوئی ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔ عدالت کے مطابق جب کوئی باضابطہ حکم نامہ موجود نہیں تو پابندی غیر موثر سمجھی جائے گی، اور درخواست گزار کو کتاب کے حصول کے لیے قانون کے مطابق کوئی بھی قدم اٹھانے کی اجازت ہے۔

عدالتی کارروائی اور درخواست گزار کا مؤقف
کتاب کے شوقین سندیپن خان نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ 1988 میں ‘‘سیٹانک ورسز’’ پر پابندی کے تحت جاری کیا گیا نوٹیفکیشن کسی سرکاری ویب سائٹ یا ریکارڈ میں دستیاب نہیں ہے، اور اس پابندی کی وجہ سے وہ اس کتاب کو بیرون ملک سے منگوانے سے قاصر ہیں۔ انھوں نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ اس نوٹیفکیشن کو غیر آئینی قرار دیا جائے اور انھیں کتاب درآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے کہا کہ وزارت داخلہ اور مالیات محکمے سمیت کسی بھی فریق نے پابندی کا نوٹیفکیشن پیش نہیں کیا، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ شاید ایسا نوٹیفکیشن کبھی جاری ہی نہیں ہوا۔ لہٰذا، عدالت نے درخواست کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور کہا کہ درخواست گزار کو کتاب درآمد کرنے کے سلسلے میں قانون کے مطابق آزادانہ کارروائی کا حق حاصل ہے۔

کتاب پر پابندی اور اس کے عالمی اثرات
سلمان رشدی کی کتاب ‘‘سیٹانک ورسز’’ جسے 1988 میں وائی کنگ/پینگوئن گروپ نے لندن سے شائع کیا تھا، کو مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا سبب قرار دے کر کئی مسلم ممالک میں تنقید اور احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خمینی نے 1989 میں ملعون سلمان رشدی کے خلاف قتل کا فتویٰ جاری کیا، جس کے بعد ملعون رشدی کو کئی برس تک روپوشی کی زندگی گزارنی پڑی۔

کتاب کے ہندوستان میں شائع ہونے سے قبل اسے مشہور مصنف خوشونت سنگھ نے ریویو کیا تھا۔ خوشونت سنگھ نے اپنے تاثرات میں کہا تھا کہ یہ کتاب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کر سکتی ہے اور ایک بڑے تنازعہ کو جنم دے سکتی ہے۔

اس عدالتی فیصلے کے بعد ‘‘سیٹانک ورسز’’ پر ہندوستان میں عملی طور پر پابندی ختم ہو گئی ہے، اور اس کے خلاف لگائی گئی قانونی رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔

ہندوستان میں ‘‘سیٹانک ورسز’’ پر پابندی کا پس منظر
ملعون سلمان رشدی کی کتاب سیٹانک ورسز کی اشاعت کے فوراً بعد ہی اس کے خلاف سخت ردعمل سامنے آیا۔ ہندوستان میں اس کتاب پر بڑھتے ہوئے تنازعہ کے پیش نظر 1988 میں کانگریس حکومت نے اس پر پابندی عائد کر دی۔ اس وقت وزیرِ اعظم راجیو گاندھی کی قیادت میں حکومت تھی، جس نے پانچ اکتوبر 1988 کو اس پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

آزادیِ اظہار کے حامیوں اور دانشوروں نے اس پابندی کی سخت مخالفت کی، لیکن حکومت نے مذہبی جذبات اور عوامی دباؤ کے تحت اس پر پابندی برقرار رکھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button