ہر چیز پر بلڈوزر نہیں چلا سکتے، آخری دم تک لڑیں گے۔ وقف بل پر پارلیمنٹ میں کانگریس ایم پی عمران مسعود کا شدید احتجاج

نئی دہلی۔ 3؍ فبروری ۔ (اردو لائیو): پارلیمنٹ میں وقف بل پر زبردست ہنگامہ ہوا ہے۔ پیر (3؍ فبروری) کے روز سہارنپور سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے حکومت پر بلڈوزر ذہنیت سے کام کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت ہے اور سبھی کے خیالات کو اہمیت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ آئین کے آرٹیکل 26 کی سیدھی خلاف ورزی ہے، جو مذہبی آزادی اور مذہبی اداروں کے قیام و جائیداد کے حقوق کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت اقلیتوں کے حقوق چھیننا چاہتی ہے، اور یہ وقف بل اسی کا ایک اور ثبوت ہے۔
وہیں وقف بل کو لے کر بنی جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے اپوزیشن کے تمام الزامات کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنا ایک الگ ایجنڈا چلا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جے پی سی کی 428 صفحات کی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ ان کے مطابق فائنل رپورٹ تیار کرنے سے پہلے سبھی فریقوں کی رائے لی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا تو الگ ہی ایجنڈا ہے۔ یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ اگر وقف بل پاس ہو گیا تو ساری وقف جائیدادیں چھین لی جائیں گی۔ اسی طرح یہ لوگ پورے ملک میں مسلم خوشامد میں لگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جے پی سی کی میٹنگ میں تمام متعلقہ فریقوں کو بلایا گیا تھا، جن میں اقلیتی کمیشن، سرکاری افسران، اسلامی اسکالرز سمیت سبھی شامل تھے۔ انہی کی رائے کی بنیاد پر 428 صفحات کی رپورٹ تیار کی گئی، جو اسپیکر کو سونپ دی گئی ہے۔ تاہم، کانگریس ان دعووں کو مسترد کر رہی ہے۔ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے دی گئی 44 ترامیم کو مسترد کر دیا گیا، جبکہ حکومت کی ہر بات شامل کر لی گئی۔ آخر یہ جے پی سی بنی تھی یا پھر صرف ایک رسمی کارروائی مکمل کی گئی؟
سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ویرندر سنگھ نے بھی حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت من مانی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے پی سی میں اپوزیشن کے اراکین کو معطل کیا گیا اور پھر حکومت نے اپنا فیصلہ تھوپ دیا۔