
حیدرآباد ۔ 27؍ ڈسمبر ۔ (اردو لائیو): سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر ملک کی کئی مشہور شخصیات نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اب ویر داس نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر پوسٹ لکھا ہے جس میں آنجہانی وزیر اعظم کی خصوصیات کو یاد کیا گیا ہے۔ ویر داس نے وہ وقت یاد کیا جب وہ خود ان کا مذاق اڑاتے تھے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ آج کے وقت میں ایسا کر پانا بہت مشکل ہے۔
ویر داس نے اپنی پوسٹ میں لکھا:
‘‘جو سیاستدان اپنے بارے میں مذاق کو ہنس کر سن لیتا ہے، وہ واقعی پاورفل ہوتا ہے۔’’
ہفتہ میں 5 بار مذاق اڑاتے تھے
ویر داس لکھتے ہیں کہ ‘‘ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ تاریخ انہیں اچھے جذبات سے یاد رکھے گی۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ سوشل میڈیا پر یہی دکھائی دے رہا ہے۔ ان کے پاس زبردست حسِ مزاح تھی۔ لیڈرز کا مطلب مختلف لوگوں کے لیے مختلف ہوتا ہے۔ میں صرف اپنے تجربہ کی بنیاد پر بات کر سکتا ہوں۔ مجھے ذاتی طور پر یاد ہے کہ جب میں 20 سال کا تھا تو ‘‘سی این بی سی’’ کے پرائم بلیٹن میں ان کا مذاق اڑایا کرتا تھا اور ہماری ٹیم کو اچھی طرح معلوم تھا کہ ان کی ٹیم ہمیں دیکھ رہی ہے اور ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑ رہا تھا۔ وہ ملک کے سب سے طاقتور شخص تھے اور ہم ان پر ہفتہ میں 5 بار مذاق کر رہے تھے۔ یہ ٹھیک نہیں تھا کیونکہ ہم بہت ہی ناپختہ تھے۔’’
عظیم لیڈر مذاق برداشت کرتے ہیں
ویر داس نے مزید لکھا کہ ‘‘یاد دلا دوں کہ یہ کوئی کامیڈی شو نہیں تھا بلکہ رات 9 بجے کے بلیٹن کا حصہ تھا، جسے ملک کا ہر بزنس مین دیکھتا تھا۔ سوچ کر دیکھیں، آج ایسا ہونا کتنا مشکل ہے۔ ہمارے پروفیشن کے مذاق کو آسانی سے برداشت کر لینا ایک عظیم، محفوظ اور عاجز لیڈر کی نشانی ہے۔ عظیم لیڈرز جانتے ہیں کہ یہ کام کا حصہ ہے۔ طاقتور لیڈرز اور مذاق صدیوں سے ایک دوسرے سے جڑے رہے ہیں اور اس مذاق کو آرام سے لینا عظمت کی نشانی ہے جو انہیں مزید عظیم بناتا ہے۔ ایک سیاستدان جو اپنے لیے مذاق سن لیتا ہے، وہ واقعی پاورفل ہے، اور جو سیاستدان اپنے اوپر ہی مذاق بناتا ہے، وہ بھی قابلِ تعریف ہے۔ اس معاملہ میں، میری اب تک کی زندگی میں وہ ہندوستان کے کسی بھی لیڈر سے قد میں بلند رہیں گے۔ ‘‘ریسٹ ان پیس سر’’