یوپی میں 180 سال پرانی نوری جامع مسجد پر بلڈوزر چلا یوگی کا بلڈوزر، ایک حصہ زمین دوز
فتح پور’ یوپی۔ 10؍ ڈسمبر ۔ (اردو لائیو): اترپردیش کی یوگی حکومت نے فتح پور ضلع میں 180 سال پرانی تاریخی نوری جامع مسجد پر بلڈوزر چلا کر اس کا ایک حصہ زمین دوز کر دیا گیا۔سڑک کو توسیع کرنے کے نام پر تجاوزات کے دائرے میں آ رہی للولی میں واقع 180 سال پرانی نوری جامع مسجد پر منگل (10؍ ڈسمبر) کی صبح انتظامیہ نے بلڈوزر چلا دیا۔ بھاری پولیس فورس کی موجودگی میں تجاوزات کے حصہ کو زمین دوز کردیا۔ اے ایس پی، اے ڈی ایم، آر اے ایف، پی اے سی سمیت کئی تھانوں کی فورس موقع پر موجود تھی۔
یہ کارروائی مبینہ تجاوزات کے خلاف کی گئی، لیکن مقامی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ یہ ان کے مذہبی جذبات اور ورثہ پر حملہ ہے۔ بھاری پولیس فورس کی موجودگی میں مسجد کے ایک حصہ کو منہدم کر دیا گیا، جس سے علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔
مسلمانوں نے الزام لگایا ہے کہ انتظامیہ نے انہیں معقول وقت دیے بغیر کارروائی کی۔ مسجد کمیٹی نے ایک ماہ کی مہلت مانگی تھی تاکہ معاملہ کا حل نکالا جا سکے، اسی دوران مسجد کمیٹی کا معاملہ ہائی کورٹ پہنچا تھا۔۔ مسجد کمیٹی نے معاملہ ہائی کورٹ میں لے جا کر 13؍ ڈسمبر کو سماعت کی تاریخ حاصل کی تھی، لیکن عدالت کے فیصلہ کا انتظار کیے بغیر مسجد پر بلڈوزر چلایا گیا۔
نوری جامع مسجد جو 180 سال پرانی ہے اور مسلمانوں کے لیے ایک اہم عبادت گاہ کے ساتھ تاریخی ورثہ بھی، اس انہدامی کارروائی میں نقصان کا شکار ہوئی۔ مقامی افراد اور کمیٹی نے اس اقدام کو ناصرف غیر قانونی بلکہ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
اے ایس پی وجئے شنکر مشرا نے کہا ہے کہ جے ڈی میں تجاوزات کا حصہ ہٹایا جارہا ہے۔ مسجد کے کچھ حصہ کو گرانے کیلئے دو بلڈوزر استعمال کئے گئے۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر تعینات تھی۔
پرامن رہنے کی اپیل، انصاف کا مطالبہ
مسلمان رہنماؤں نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ قانونی راستہ اختیار کریں گے۔ کمیٹی نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تاریخی ورثہ کی حفاظت کریں اور مسلمانوں کے جذبات کا احترام کریں۔ اس اقدام کو مذہبی ہم آہنگی کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے، اور مسلمان برادری اس معاملہ میں انصاف کی امید کر رہی ہے۔