پرانے شہر حیدرآباد کے اسکول میں طلبا کے جھگڑے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش ناکام (ویڈیو)
حیدرآباد۔ 11؍ ڈسمبر ۔ حیدرآباد کے پرانے شہر کے شمشیر گنج علاقہ میں واقع ایک اسکول میں طلبا کے بیچ ہوئے آپسی جھگڑے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کو پولیس نے ناکام بنادیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک 13 سالہ لڑکے پر حملہ کا الزام کچھ مسلم طلبا پر عائد کرتے ہوئے ہنگامہ کیا گیا۔ معاملہ کو فرقہ وارانہ رخ دے کر بڑھانے کی کوشش کی گئی۔
آج صبح زائد از سو افراد جو ایاپا سوامی کے بھگت تھے، اسکول پہنچے اور احتجاج کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ منگل (10؍ ڈسمبر) کی شام سوامی دیکشا کرنے والے ایک طالب علم پر کچھ مسلم طلبا نے حملہ کیا۔
اسکول انتظامیہ اور مسلم طلبا کے سرپرستوں نے وضاحت کی کہ یہ محض طلبا کے درمیان ایک معمولی جھگڑا تھا اور اسے فرقہ وارانہ رنگ دینا غیرضروری ہے۔
مظاہرین نے اسکول میں زبردستی داخل ہوکر کلاس رومز میں موجود طلبا کو دفتر لے جانے کی کوشش کی۔ اس دوران طلبا کے والدین پر حملہ کی کوشش اور مظاہرین کی پولیس سے جھڑپ نے ماحول مزید کشیدہ کردیا۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے امن قائم کیا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس سنیہا مہرا نے خود موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور پولیس فورس کو علاقہ میں تعینات کردیا۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرکے معاملہ کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ اسکول انتظامیہ بھی پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے۔