انٹرنیشنلفلسطین

امریکی ڈاکٹروں کا بائیڈن سے اسرائیل کو ہتھیاروں فراہمی پر پابندی کا مطالبہ

نیویارک۔ 6؍ اکٹوبر ۔ (ایجنسیز): غزہ کی پٹی میں کام کرنے والے 99 امریکی ڈاکٹروں نے امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس سے اسرائیل کو فراہم کی جانے والی فوجی مدد فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے مشترکہ خط میں اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں رضاکارانہ طبی خدمات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے اپنی آنکھوں سے بچوں کو مرتے دیکھا ہے۔ یہ بچے اسرائیلی بمباری میں شدید زخمی ہو چکے تھے، اور ان کے علاج کے لیے وسائل کی کمی تھی۔

ڈاکٹروں نے خط میں واضح کیا کہ غزہ میں جاری حملے، رکاوٹیں، اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بچوں کی ہلاکتوں میں اضافہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ میں اپنی جانیں گنوانے والوں کی تعداد موجودہ معلوم شدہ تعداد سے کہیں زیادہ ہے، جس کا تخمینہ 118,908 سے زیادہ ہے، جو کہ غزہ کی آبادی کا 5.4 فیصد ہے۔

ڈاکٹروں نے کہا کہ حکومت کو فوری کارروائی کرنی چاہیے تاکہ ایک بدتر آفت کو روکا جا سکے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ:

  • اسرائیل کے لیے فوجی تعاون ختم کیا جائے۔
  • اسرائیل کو بین الاقوامی ہتھیاروں کی فراہم پر پابندی عائد کی جائے۔
  • جنگ بندی کی کوششیں کی جائیں۔

ڈاکٹروں نے غزہ میں اپنی خدمات کے دوران شدید صدمے کا سامنا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم نے اتنے بڑے پیمانے پر اتنے کم وسائل کے ساتھ کبھی نہیں دیکھا کہ ہمارے بموں سے ہزاروں خواتین اور بچے ہلاک ہوتے ہیں۔”
انہوں نے بائیڈن اور ہیرس کو جان لیوا غذائی قلت، خاص طور پر بچوں کی حالت کے تصویری ثبوت فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں غذائی قلت کا شکار مائیں اپنے کم وزن بچوں کو آلودہ پانی سے تیار کردہ کھانا دیتی ہیں، اور یہ کہ دنیا نے ان معصوم عورتوں اور بچوں کو چھوڑ دیا ہے۔

ڈاکٹروں نے یہ بھی بیان کیا کہ یہ ‘‘حیران کن‘‘ ہے کہ اسرائیل غذائی قلت کا شکار غزہ کے باشندوں کو ان علاقوں سے انخلا کے احکامات جاری کر رہا ہے جہاں پانی یا باتھروم تک رسائی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ غزہ کے بڑے ہاسپٹلس میں مہینوں گزار چکے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے کسی فلسطینی کی مسلح سرگرمی کو نہیں دیکھا۔

امریکی ڈاکٹروں نے اپنے مکتوب کا اختتام اس بات پر کیا کہ ‘‘ہر روز جب ہم اسرائیل کو ہتھیار اور گولہ بارود فراہم کرتے رہتے ہیں، تو ہمارے پاس ایسے بچے اور عورتیں لائی جاتی ہیں جنہیں امریکی بموں سے قتل یا زخمی کیا گیا ہوتا ہے۔’’
یہ خط نہ صرف انسانی حقوق کی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے بلکہ اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ عالمی برادری کو اس بحران کا فوری اور موثر جواب دینا چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button