
نئی دہلی۔ 4؍ فبروری ۔ (اردو لائیو): امریکہ سے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ان میں ایسے ہندوستانی بھی شامل ہیں، جنہیں امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن قرار دیا جا چکا ہے۔ نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار امریکہ نے ہوائی جہاز کے ذریعہ ہندوستانی غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کیا ہے۔ ٹرمپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کی گفتگو میں بھی یہ مسئلہ اٹھا تھا۔
اطلاع ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے امیگریشن ایجنڈا کو آگے بڑھانے کے لیے فوج کی مدد لے رہی ہے۔ ان میں میکسیکو سرحد پر افواج بھیجنا، غیر قانونی تارکین وطن کو بھیجنے کے لیے ہوائی جہاز کا استعمال اور انہیں رکھنے کے لیے فوجی اڈے بنانا شامل ہے۔ پیر کے روز خبر رساں ادارہ سے بات چیت میں ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ امریکی فوج کا C-17 طیارہ تارکین وطن کو لے کر ہندوستان روانہ ہوا ہے۔
ملک بدری کے اس عمل میں مصروف یہ پروازیں لوگوں کو گوئٹے مالا، پیرو اور ہونڈوراس بھی لے جا رہی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ ٹرمپ کے دفتر سنبھالنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے، جب امریکہ سے ہندوستانیوں کو ملک بدر کیا گیا ہے۔ ہندوستانی ہم منصب ایس جے شنکر سے بات چیت میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی ہندوستانیوں کی غیر قانونی ہجرت کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ وہیں، ٹرمپ نے کہا تھا کہ اس مسئلہ پر ہندوستان وہی کرے گا، جو درست ہوگا۔
جے شنکر نے کہا تھاکہ”ان میں سے کئی افراد غیر قانونی سرگرمیوں میں بھی شامل ہیں۔ ہم ایسا نہیں چاہتے اور یہ وقار کے لحاظ سے بھی اچھا نہیں ہے۔ اگر ایسا ہے کہ ہمارے شہری یہاں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں اور ہم یہ یقینی بنا لیتے ہیں کہ وہ ہمارے شہری ہیں، تو ہم قانونی طریقہ سے ان کی ہندوستان واپسی کے لیے تیار ہیں۔”
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، اکٹوبر 2023 سے ستمبر 2024 کے درمیان امریکہ نے 1100 سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کو ہندوستان بھیجا تھا۔