ممبئی

آٹو ڈرائیورس کے ہجوم نے نوجوان کو پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ بے بس ماں ’ باپ کے سامنے پیش آیا واقعہ (ویڈیو)

ممبئی ۔ 15؍ اکٹوبر ۔ (اردو لائیو): ممبئی کے علاقے ملاڈ میں ایک روڈ ریج (اوور ٹیکنگ) کے واقعہ میں مشتعل ہجوم نے 27 سالہ نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ ملاڈ کے ڈنڈوشی علاقے کی پولیس کے مطابق ہفتہ (12؍ اکٹوبر ) کو اوور ٹیکنگ کے تنازعہ کو لے کر یہ پورا واقعہ پیش آیا۔ متوفی آکاش مین اپنے ماں’ باپ کے ساتھ اپنی گاڑی میں جا رہا تھا، ان کی گاڑی کو ایک آٹو رکشہ نے اوور ٹیک کیا جس پر دونوں ڈرائیوروں کے بیچ بحث و تکرار ہوئی اور پھر معاملہ بگڑ گیا۔
متوفی آکاش اپنے خاندان کے ساتھ دسہرے کے موقع پر نئی کار لینے کے لئے جا رہا تھا، لیکن ملاد ریلوے اسٹیشن کے قریب یہ واقعہ پیش آیا۔ بحث کے بعد آٹو ڈرائیور نے آس پاس کے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر آکاش پر حملہ کر دیا۔ اس حملے میں آکاش کو شدید اندرونی زخم آئے۔ آکاش کے ساتھ جب یہ واقعہ ہو رہا تھا تو آس پاس کافی ہجوم تھا لیکن ماں’ باپ کے علاوہ کسی نے بھی اسے بچانے کی زیادہ کوشش نہیں کی۔


واقعہ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں لوگوں کی بھیڑ بے رحمی کے ساتھ آکاش پر لات گھونسوں کی برسات کر رہی ہے، آکاش کی ماں دیپالی اپنے بیٹے کو بچانے کے لئے اس کے اوپر لیٹ جاتی ہے کہ جس سے اسے زیادہ زخم نہ لگے لیکن تب بھی لوگ اسے لگاتار مارتے رہتے ہیں۔ اس واقعہ میں آکاش کی ماں کو بھی زخم لگے ہیں۔ اس دوران لڑائی میں آکاش کی بیوی کا اسقاط حمل ہوگیا۔ جب متوفی کے والد انہیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں تو مشتعل ہجوم میں سے کئی لوگ ان پر بھی حملہ کرتے ہوئے تھپڑوں کی برسات کرنا شروع کر دیتے ہیں جس کی وجہہ سے ان کی ایک آنگھ پر زخم لگنے سے مستقل طور پر ناکارہ ہوگئی۔ اس پورے واقعہ میں آکاش کی موت ہوگئی۔
پولیس نے آروپی آٹو رکشہ ڈرائیور اور تین دیگر لوگوں کے خلاف بی این ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے اور ساتھ ہی 9 لوگوں کو اس معاملے میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ لوگوں نے اپنے اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ لوگ سڑکوں پر چھوٹی چھوٹی باتوں کو لے کر اپنا آپا کھو دیتے ہیں، جس سے کئی معصوموں کی جان چلی جاتی ہے۔ ایک اور یوزر نے اس ویڈیو کے نیچے کمنٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ملاد کے علاقے میں آٹو ڈرائیور منظم ہو کر لگاتار ٹریفک رولز توڑتے ہوئے مل جاتے ہیں، پولیس بھی ان سے کچھ نہیں کہتی۔ اگر کوئی راہگیر ان سے کچھ بھی کہہ دیتا ہے تو یہ منظم ہو کر مار پیٹ پر اتر آتے ہیں۔ یہ سراسر غنڈہ گردی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button