
غزہ۔ 20؍ جنوری ۔ (پی آئی سی): اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اتوار (19؍ جنوری) کی شام اسرائیل کے ساتھ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدہ کے پہلے مرحلہ کے نفاذ کے سلسلہ میں تین اسرائیلی خواتین قیدیوں کی حوالگی کے خصوصی مناظر نشر کیے ہیں۔
خواتین قیدی واضح طور پر راحت اور خوشی کی حالت میں دکھائی دے رہی تھیں۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انہیں القسام بریگیڈز کی جانب سے حوالگی سے قبل تحائف دیے جا رہے تھے۔
اس تناظر میں اسرائیلی چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ حماس نے تینوں خواتین قیدیوں میں سے ہر ایک کو ایک لفافہ دیا جس میں غزہ کی پٹی کا نقشہ اور قید میں ان کے وقت کی تصاویر تھیں۔
القسام نے غزہ شہر کی سڑکوں سے اپنے مجاہدین کی مدد سے فوجی گاڑیوں کی نقل و حرکت کو ریکارڈ کیا،یہاں تک کہ وہ حوالے کرنے والے علاقہ تک پہنچ گئے۔ اس موقع پر فلسطینیوں کے مزاحمت کی حمایت میں نعرے لگائے۔
تین اسرائیلی خواتین قیدیوں کو القسام سے غزہ شہر کے وسط میں سرایا اسکوائر میں ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے حوالے کیا گیا اور پھر انہیں اسرائیلی فوج کے حوالے کر دیا گیا۔
قبل ازیں اتوار کے روز القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا تھا کہ بریگیڈز نے خواتین قیدیوں چوبیس سالہ رومی گونن، اٹھائیس سالہ ایملی دماری اور اکتیس سالہ ڈورون شتنبر خیرکو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔.
انہوں نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں وضاحت کی کہ تین اسرائیلی خواتین قیدیوں کی رہائی طوفان الاقصیٰ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدہ کے فریم ورک کے اندر آتی ہے۔
7؍ اکٹوبر 2023 کو حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ کے آس پاس کے اڈوں، بیرکوں اور بستیوں پر ایک بڑا حملہ کیا جس میں سینکڑوں اسرائیلی فوجی اور افسران ہلاک ہوئے۔
القسام نے کم از کم 240 اسرائیلیوں کو بھی پکڑا، جن میں سے 100 سے زیادہ کو نومبر 2023 میں ایک عارضی انسانی جنگ بندی کے دوران رہا کیا گیا تھا، جب کہ غزہ میں 15 ماہ سے زائد عرصے سے جاری اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے غزہ میں درجنوں قیدی مارے گئے تھے۔
گذشتہ چہارشنبہ کی شام قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے اعلان کیا کہ ثالث غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے ایک معاہدہ پر پہنچ گئے ہیں۔ یہ معاہدہ تین مراحل پر مشتمل ہے جن میں سے پہلا مرحلہ 42 دن پر مشتمل ہے۔
اسرائیل غزہ کی پٹی میں قید 33 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ کے پہلے مرحلہ کے حصہ کے طور پر 1,977 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جن میں سے 290 کو عمر قید کے سزا یافتہ اور 1,687 کو مختلف سزائیں پانے والے فلسطینی شامل ہیں۔