دہلی

دہلی الیکشن : تہاڑ جیل سے ہی پرچہ نامزدگی داخل کرسکتے ہیں مجلس کے امیدوار طاہر حسین۔ دہلی پولیس کسٹڈی پیرول دیگی

نئی دہلی ۔ 14؍ جنوری ۔ (اردو لائیو): تہاڑ جیل میں بند سابق کونسلر طاہر حسین کسٹڈی پیرول پیر مصطفیٰ آباد سیٹ سے نامزدگی داخل کر سکتے ہیں۔ دہلی پولیس نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ وہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) امیدوار طاہر حسین کو کسٹڈی پیرول دیگی، تاکہ وہ دہلی اسمبلی الیکشن کے لیے مصطفیٰ آباد سیٹ سے جیل سے نامزدگی داخل کر سکیں۔

2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق قتل کے ایک معاملہ میں عارضی ضمانت مانگنے والی حسین کی درخواست پر ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ دہلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ طاہر حسین کے خلاف لگے الزامات ‘‘سنگین’’ ہیں اور الیکشن کے لیے ضمانت دینے سے پولرائزیشن کو بڑھاوا ملے گا۔ پولیس نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ طاہر حسین ’ فبروری 2020 کے دہلی فسادات کے مرکزی معمار اور مالی مددگار تھے اور ‘‘سماج کے لیے خطرہ’’ تھا۔

اس سے پہلے پیر (13؍ جنوری) کے دن مبینہ فسادات کے ملزم طاہر حسین کی عارضی ضمانت کے درخواست پر پولیس کی جانب سے جواب دیتے ہوئے اضافی سالیسٹر جنرل چیتن شرما نے کہا کہ ایسی کئی مثالیں ہیں جب قیدیوں نے جیل سے ہی انتخاب کے لیے نامزدگی داخل کرنے کی کارروائی مکمل کی۔ قانونی آفیسر نے کہا کہ سب سے تازہ مثال امرت پال سنگھ کی ہے۔

جسٹس نینا بنسل کرشنا نے زبانی طور پر یہ بھی کہا کہ طاہر حسین جیل میں بیٹھ کر پرچہ نامزدگی داخل کر سکتے ہیں۔ طاہر حسین کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے جواب دیا کہ انہیں ایک قومی پارٹی نے منتخب کیا ہے اور نامزدگی پرچہ داخل کرنے کے علاوہ انہیں انتخابی مہم بھی چلانی ہے اور اپنی جائیداد کا اعلان بھی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال لوک سبھا انتخاب لڑنے کے لیے رشید انجینئر کو زیریں عدالت نے عارضی ضمانت دی تھی۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ طاہر حسین مارچ 2020 سے زیر حراست ہیں اور دو دیگر مقدمات میں انہوں نے متعلقہ عدالتوں سے عبوری ضمانت کی درخواست کی ہے’ جس پر کارروائی جاری ہے۔

Related Articles

Back to top button