
حیدرآباد۔ 24؍ ڈسمبر ۔ (اردو لائیو): آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کو پارلیمنٹ میں حلف برداری کے دوران ‘‘جئے فلسطین’’ کا نعرہ لگانے پر عدالت نے طلب کیا ہے۔
یہ طلبی بریلی کی ایک عدالت کی جانب سے کی گئی ہے، اور سماعت 7؍ جنوری 2025 کو مقرر ہے۔
اسد الدین اویسی کا اقدام پروٹوکول کی خلاف ورزی: وکیل کا دعویٰ
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ کے خلاف یہ قانونی کارروائی ایڈووکیٹ وریندرا گپتا کی جانب سے شروع کی گئی ہے۔ الزام لگایا گیا ہے کہ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے آئینی اور قانونی پروٹوکول کی خلاف ورزی کی۔
25 ؍ جون کو اردو میں اپنا حلف مکمل کرنے کے بعد اسد الدین اویسی نے ‘‘جئے فلسطین‘‘ کے ساتھ ‘‘جئے ایم آئی ایم، جئے بھیم، جئے تلنگانہ، اور تکبیر اللہ اکبر’’ کے نعرے لگائے تھے۔
اسد الدین اویسی، جو 2004 سے پارلیمنٹ میں حیدرآباد لوک سبھا حلقہ کی نمائندگی کر رہے ہیں، نے شہر سے پانچویں بار لوک سبھا انتخابات جیتا ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم کے صدر نے حیدرآباد حلقہ میں بی جے پی کی امیدوارہ مادھوی لتا کو بھاری فرق سے شکست دی۔ انہوں نے 338,087 ووٹوں کے بڑے فرق سے انتخابات جیتے، جو ان کا پچھلا ریکارڈ بھی توڑ چکا۔
بی جے پی کی امیدوارہ جنہوں نے حیدرآباد لوک سبھا سیٹ جیتنے کی بھرپور کوشش کی، نے 323,894 ووٹ حاصل کیے، جبکہ اسد الدین اویسی نے 661,981 ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔