بھگدڑ میں خاتون کی موت کے بعد بھی تھیٹر سے باہر نہیں نکلے تھے اللوارجن’ پولیس نے زبردستی انہیں نکالا: چیف منسٹر تلنگانہ
حیدرآباد ۔ 21؍ ڈسمبر ۔ (اردو لائیو): تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے ہفتہ (21؍ ڈسمبر) کو الزام لگایا کہ پولیس کی اجازت نہ ملنے کے باوجود اللو ارجن 4؍ ڈسمبر کو ‘پشپا-2’ کی اسکریننگ کے دوران سندھیہ تھیٹر گئے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ بھگدڑ میں ایک خاتون کی موت کے بعد بھی اداکار سنیما ہال سے باہر نہیں گئے، جس کے بعد پولیس نے انہیں زبردستی باہر نکالا۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ایم ایل اے اکبر الدین اویسی کے ذریعہ اسمبلی میں اس مسئلہ کو اٹھائے جانے کے بعد چیف منسٹر ریونت ریڈی نے نشر شدہ ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے اللو ارجن پر روڈ شو نکالنے اور بڑے ہجوم کے باوجود ہجوم کو دیکھ کر ہاتھ ہلانے کا الزام لگایا۔
ریونت ریڈی نے کہا کہ تھیٹر انتظامیہ نے 2؍ ڈسمبر کو پولیس کو ایک خط لکھا تھا، جس میں 4؍ ڈسمبر کو اللو ارجن اور دیگر لوگوں کے آنے کے دوران سیکورٹی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ تاہم پولیس نے ہجوم مینجمنٹ میں مشکلات کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ تھیٹر میں داخل ہونے اور باہر نکلنے سے پہلے اداکار نے اپنی کار کی سن روف سے باہر نکل کر ہجوم کو دیکھ کر ہاتھ ہلایا، جس سے ہزاروں مداح ان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے دھکا مکی کرنے لگے۔ انہوں نے فلمی شخصیات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اللو ارجن کی گرفتاری کے بعد ان سے ملنے ان کے گھر کی طرف چلے گئے لیکن واقعہ میں زخمی ہونے کے باوجود اسپتال میں علاج کر رہے لڑکے سے ملنے کے لیے انہوں نے ہمدردی تک نہیں دکھائی۔
انہوں نے کہاکہ ‘‘میں فلمی شخصیات سے اپیل کرتا ہوں کہ انہیں غیر انسانی رویہ نہیں اپنانا چاہیے۔’’ ریونت ریڈی نے یہ بھی کہا کہ بھگدڑ میں ہلاکت جیسے ناخوشگوار واقعات ہونے پر کسی کو خصوصی استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عام لوگوں کو پریشان کرنے والوں کو نہیں بخشے گی۔ حیدرآباد کے سندھیہ تھیٹر میں 4؍ ڈسمبر کو بھگدڑ کے دوران 35 سالہ خاتون کی موت ہو گئی تھی اور اس کے 8 سالہ بیٹا زخمی ہوگیا تھا جسے بعد میں ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا تھا۔