Uncategorizedدہلی

دہلی میں غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز

نئی دہلی۔ 11؍ ڈسمبر ۔ (ایجنسیز): قومی دارالحکومت دہلی میں غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی کے خلاف کارروائی کے لیے نائب گورنر وی کے سکسینہ کی ہدایت کے بعد دہلی پولیس نے چہارشنبہ (11؍ ڈسمبر) کو اپنی مہم شروع کردی۔ جنوبی مشرقی ضلع پولیس نے چہارشنبہ کے روز کالندی کنج علاقہ میں مہم چلا کر غیر قانونی طور پر رہنے والے بنگلہ دیشیوں کی تلاش کی۔ پولیس نے مہم کے دوران دستاویزات کی جانچ کی۔

ذرائع کے مطابق پولیس کو کئی مشتبہ افراد ملے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جن مشتبہ افراد کی شناخت ہوئی ہے، ان کی رپورٹ جلد ہی ایف آر آر او (فارینرز ریجنل رجسٹریشن آفس) کے ساتھ شیئر کی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ نائب گورنر نے بنگلہ دیشی دراندازوں کی شناخت کرکے انہیں ملک سے نکالنے کی ہدایت دی تھی۔ اس کے تحت جنوبی مشرقی ضلع پولیس کی کئی ٹیموں نے کالندی کنج کی 100 فٹ روڈ پر تلاشی مہم چلائی۔

پولیس کا ایکشن:
دہلی پولیس کی ٹیموں نے کالندی کنج کی 100 فٹ روڈ پر رہنے والے تقریباً 150 خواتین، مردوں اور بچوں کے شناختی دستاویزات کی جانچ کی۔ اس دوران پولیس کو کچھ مشتبہ افراد ملے جنہوں نے خود کو آسام کا باشندہ بتایا، لیکن شناختی دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہے۔ پولیس نے ان کے بارے میں تمام معلومات ریکارڈ کرلی ہیں۔

نائب گورنر کی سخت ہدایات:
نائب گورنر کے دفتر نے قومی دارالحکومت میں غیر قانونی طور پر رہنے والے بنگلہ دیشی دراندازوں کے خلاف کارروائی کے لیے چیف سکریٹری اور پولیس کمشنر کو سخت ہدایات جاری کی تھیں۔ اس کے بعد دہلی میں موجود غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف دو ماہ کے خصوصی مہم کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

نائب گورنر کے دفتر کی جانب سے جاری احکامات کے مطابق، مسلم کمیونٹی کی درخواستوں کو دیکھتے ہوئے نائب گورنر وی کے سکسینہ نے دو ماہ کے خصوصی مہم کے دوران غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف سخت اور وقت بند کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ اس مہم کی رپورٹ ہر ہفتہ نائب گورنر کے دفتر کو بھیجی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ پچھلے ہفتہ، درگاہ حضرت نظام الدین اور بستی حضرت نظام الدین کے علما اور مسلم رہنماؤں کے ایک وفد نے نائب گورنر وی کے سکسینہ سے ملاقات کی تھی۔ اس وفد نے دہلی میں موجود غیر قانونی بنگلہ دیشی دراندازوں کی شناخت کرنے اور انہیں ان کے ملک واپس بھیجنے کی درخواست کی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button