کابل میں خودکش حملہ میں افغان وزیر خلیل الرحمان حقانی جاں بحق
کابل۔ 11؍ ڈسمبر ۔ (ایجنسیز): افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک دھماکہ میں طالبان کے پناہ گزین وزیر خلیل حقانی جاں بحق ہوگئے۔ وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے۔ واقعہ کی وجوہات اور دھماکے کے پیچھے ذمہ دار افراد کی شناخت ابھی تک واضح نہیں ہوئی ہے۔ طالبان کی سیکیورٹی ایجنسیاں معاملہ کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہیں۔ تاہم ابھی تک کسی بھی تنظیم نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
خلیل حقانی افغانستان میں پناہ گزینوں کے بحران کو سنبھال رہے تھے۔ وہ طاقتور حقانی نیٹ ورک کے سینئر رکن اور طالبان حکومت کے وزیر داخلہ اور سینئر رہنما سراج الدین حقانی کے چچا تھے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق چہارشنبہ (11؍ ڈسمبر) کو ایک مسجد میں ہونے والے زوردار دھماکہ میں وہ جاں بحق ہوگئے۔
دھماکہ میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کی تعداد ابھی واضح نہیں ہے۔ خلیل الرحمان کے بھتیجے انس حقانی نے دھماکہ میں خلیل الرحمان حقانی کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ خلیل حقانی جلال الدین حقانی کے بھائی تھے، جنہوں نے حقانی نیٹ ورک کی بنیاد رکھی تھی۔
2021 میں طالبان فورسز کی جانب سے افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے افغانستان میں تشدد کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے امریکہ اور نیٹو کی قیادت والی غیر ملکی افواج کے خلاف ان کی جنگ ختم ہوگئی ہے۔ تاہم، اسلامک اسٹیٹ کی علاقائی تنظیم، جسے اسلامک اسٹیٹ خراسان کے نام سے جانا جاتا ہے، اب بھی افغانستان میں سرگرم ہے اور مسلسل شہریوں، غیر ملکیوں، اور طالبان عہدیداروں کو فائرنگ اور بم حملوں سے نشانہ بناتی رہی ہے۔