بی جے پی نے ممبئی میں ‘‘اردو بھون’’ کی تعمیر کی مخالفت تیز کردی۔ بی ایم سی انتخابات سے قبل تنازعہ پھر سرخیوں میں
ممبئی ۔ 29؍نومبر ۔ (اردو لائیو): مہاراشٹرا میں اسمبلی انتخابات کے بعد اب برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے انتخابات کی آہٹ سنائی دے رہی ہے۔ بی جے پی نے بائیکلہ میں مجوزہ اردو بھون کی تعمیر کی مخالفت تیز کردی ہے۔ سابق کارپوریٹر بھل چندر شرسات نے بی ایم سی کمشنر کو خط لکھ کر اردو لینگویج اسٹڈی سینٹر کی تجویز کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ شرسات نے اپنے خط میں کہا کہ بائیکلہ علاقے میں 12 اردو اسکول پہلے سے موجود ہیں، اس لیے اردو زبان کے مرکز کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے اس زمین پر انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی) قائم کرنے کی درخواست کی ہے۔
ڈی سی پی آر 2034 کے مطابق بائیکلہ میں یہ زمین تعلیمی اداروں کے لیے مختص ہے۔ پہلے یہ بے گھر لوگوں کو پناہ دینے کے لیے مختص تھی۔ 2011 میں اس اراضی پر آئی ٹی آئی بنانے کی تجویز پیش کی گئی تھی جسے مختلف حکومتی سطحوں سے منظوری بھی ملی تھی۔ تاہم، 2021 میں کورونا وبا کے دوران بی ایم سی کی آن لائن میٹنگ میں آئی ٹی آئی کی تجویز کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔
شیرسات نے الزام لگایا کہ یہ فیصلہ مناسب قانونی عمل کے بغیر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایم سی کی طرف سے لیز کی منسوخی کے عمل کے لیے تحریری وضاحت، سماعت اور اصلاحات کمیٹی کی منظوری درکار ہوتی ہے۔ لیکن یہاں ایسا کچھ نہیں ہوا۔
اس کے بعد اردو لینگویج سنٹر کی تعمیر کی تجویز آئی جسے بی ایم سی کے ای وارڈ کے اسسٹنٹ کمشنر نے منظور کرلیا۔ لیکن مقامی باشندوں نے احتجاج کیا اور بی ایم سی کی جانب سے آئی ٹی آئی کی تجویز کو منسوخ کرنے کے خلاف بمبئی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) دائر کی گئی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اردو بھون کا تعمیراتی کام شروع ہو چکا ہے اور گراؤنڈ پلس ون فلور کا ڈھانچہ مکمل ہو چکا ہے۔ تاہم فی الحال یہ تعمیر روک دی گئی ہے کیونکہ مقدمہ عدالت میں زیر التوا ہے۔
بھلچندر شرسات نے کہا کہ ‘‘ہم عمارت کی تعمیر کے خلاف نہیں ہیں، لیکن اردو زبان کے مرکز کی تعمیر کے خلاف ہیں۔ اس پورے معاملے پر جواب دیتے ہوئے بی ایم سی کمشنر بھوشن گگرانی نے کہا،’’اردو بھون کا کام کچھ مہینے پہلے روک دیا گیا تھا۔ ہم تمام فریقین سے بات چیت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔
آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ سال بھی اسمبلی اجلاس کے دوران ایم ایل اے مہر کوٹیچا نے اردو سنٹر کی تعمیر کی مخالفت کی تھی۔ اس تنازعہ کے درمیان یہ معاملہ آئندہ بی ایم سی انتخابات سے پہلے ایک بار پھر سیاسی رنگ لے رہا ہے۔