حیدرآباد دنیا کے تیز رفتار ترقی کرنے والے شہروں میں پانچویں نمبر پر، بنگلور سرفہرست

حیدرآباد ۔ 22؍ اکٹوبر ۔ (ایجنسیز): حیدرآباد نے عالمی سطح پر اپنی شناخت کو مزید مضبوط کرتے ہوئے تیز رفتار معاشی ترقی کے میدان میں دنیا کے بڑے شہروں میں پانچواں مقام حاصل کیا ہے۔ عالمی مشاورتی فرم Savills کی جانب سے جاری کردہ گروتھ ہبس انڈیکس میں حیدرآباد کو یہ مقام دیا گیا ہے، جو کہ اس کی آبادی، معاشی ترقی اور دیگر اہم پہلوؤں پر مبنی ہے۔ انڈیکس میں ہندوستان سے کل چار شہروں نے جگہ بنائی، جو ملک میں تیز رفتار ترقی کا مظہر ہیں۔
Savills کے سروے کے مطابق، 2033ء تک تیز ترین معاشی ترقی کے حوالے سے بنگلور کو دنیا کے پہلے مقام پر رکھا گیا ہے، جو کہ ایک اہم سنگ میل ہے۔ بنگلور اپنی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں عالمی حیثیت برقرار رکھے ہوئے ہے اور اس کی مسلسل ترقی ہندوستان کے لیے فخر کی بات ہے۔ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ویتنام کا شہر ہوچی من، تیسرے نمبر پر ہندوستان کا دارالحکومت دہلی، اور چوتھے مقام پر چین کا شہر شنزین شامل ہیں۔
حیدرآباد کا پانچواں نمبر بھی اس کی غیرمعمولی ترقی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کی بدولت ہے، جو حالیہ دہائیوں میں آئی ٹی، صحت اور سیاحت کے شعبوں میں نظر آئی ہے۔ حیدرآباد کی بڑھتی ہوئی معاشی اہمیت اس کی ترقی کی رفتار کو ظاہر کرتی ہے، جس نے کئی دیگر شہروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، بشمول ہندوستان کا صنعتی اور تجارتی دارالحکومت ممبئی، جو اس فہرست میں آٹھویں نمبر پر آیا ہے۔
سروے میں چھٹے نمبر پر ویتنام کا شہر ہنوئی، ساتویں پر چین کا شہر گوانزو، نویں پر فلپائن کا دارالحکومت منیلا، اور دسویں نمبر پر سعودی عرب کا دارالحکومت ریاض شامل ہیں۔ یہ فہرست دنیا کے ان شہروں پر مشتمل ہے جو 2033ء تک عالمی سطح پر تیز ترین ترقی کرنے والے شہروں میں شمار ہوں گے۔
Savills گروتھ ہبس انڈیکس نے ان شہروں کی انتخابی فہرست کو تیار کرتے وقت ان کی بڑھتی ہوئی معاشی سرگرمیوں، انفرادی آمدنی اور اثاثوں کی بنیاد پر یہ درجہ بندی کی ہے۔ حیدرآباد کا عالمی سطح پر پانچواں مقام حاصل کرنا اس کی انفرادیت اور معاشی ترقی کی نمایاں مثال ہے۔
یہ بھی قابل ذکر بات ہے کہ حیدرآباد نے معاشی اور تجارتی سرگرمیوں کے حوالے سے ممبئی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جو ہمیشہ سے ہندوستان کا اہم صنعتی اور تجارتی مرکز رہا ہے۔ حیدرآباد کی ترقی میں آئی ٹی سیکٹر کا کردار کلیدی ہے، لیکن حالیہ برسوں میں صحت اور سیاحت کے شعبوں میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ عالمی سرمایہ کار حیدرآباد کو سرمایہ کاری کے لئے ترجیح دے رہے ہیں، اور یہ شہر بین الاقوامی اداروں کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
گزشتہ حکومتوں نے حیدرآباد میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پر خصوصی توجہ دی، جس کے نتیجے میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ عالمی کمپنیوں نے حیدرآباد میں اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا ہے، جس سے ہزاروں نوجوانوں کو ملازمت ملی ہے۔ یہ سب کچھ حیدرآباد کی عالمی سطح پر تیزی سے ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔
حیدرآباد کا پانچواں مقام حاصل کرنا شہر کے نوجوانوں کی قابلیت، صلاحیت اور محنت کی گواہی دیتا ہے۔ یہ شہر تیزی سے عالمی سطح پر ایک اہم معاشی مرکز بنتا جا رہا ہے، اور اس کی تیز رفتار ترقی آئندہ دہائیوں میں بھی جاری رہنے کی توقع ہے۔



