مجلس نے ہریانہ میں الیکشن نہیں لڑا۔ پھر مودی کیسے جیتے؟ اسد الدین اویسی کا کانگریس سے سوال

وقار آباد۔ 12؍ اکٹوبر ۔ (اردو لائیو): مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے اس بات کا اظہار کیا کہ کانگریس تنہاء وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو شکست دینے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ ان کے مطابق، ملک کی قدیم سیاسی پارٹی کو اپنی کامیابی کے لیے وسیع تر اتحاد کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔
انہوں نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اُن پر بی جے پی مخالف ووٹوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگاتے ہیں، لیکن وہ یہ بتائیں کہ ہریانہ میں کانگریس کیوں اور کیسے ہاری؟ جبکہ وہاں مجلس نے اپنے امیدوار بھی نہیں کھڑا کیے تھے۔ اویسی نے سوال کیا کہ اگر وہ وہاں موجود نہیں تھے تو بی جے پی کیسے کامیاب ہوئی؟ انہوں نے زور دیا کہ کانگریس کو مودی کو شکست دینے کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔
ہریانہ کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی فتح پر بات کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ زعفرانی پارٹی نے 90 میں سے 48 نشستیں جیت کر کانگریس کی اقتدار میں واپسی کی امیدوں کو خاک میں ملا دیا۔ انہوں نے کہا کہ مخالف حکومت لہر کے باوجود بی جے پی نے اقتدار پر اپنا قبضہ برقرار رکھا اور یہ ثابت ہوتا ہے کہ کانگریس کو سب کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔
اسد الدین اویسی’ وقار آباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل منظور ہو جاتا ہے اور اسے قانونی شکل دی جاتی ہے، تو اس سے ملک میں سماجی عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر یہ قانون بنا تو درگاہوں اور مساجد پر خطرہ لاحق ہو جائے گا، جو کہ ملک کی اجتماعی ثقافتی ورثے کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وقف ترمیمی بل منظور ہونے کے بعد ملک بھر کی درگاہوں اور مساجد کو ہم سے چھیننے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ انہوں نے مودی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ بل قانون بن گیا تو ملک میں سماجی عدم استحکام بڑھ سکتا ہے۔ ‘‘ہم ایک مسجد کھو چکے ہیں، ہم مزید کوئی مسجد یا قبرستان کھونے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔’’
اویسی نے یو پی کے مندر کے صدرپجاری ملعون نرسنگھانند کے گستاخانہ ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ ملعون نرسنگھانند نے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی ہے اور مودی اور یوگی اس گستاخ کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے ستم ظریفی کا اظہار کیا کہ نرسنگھانند کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔
اسد الدین اویسی نے فلسطین کے مسئلے پر وزیر اعظم مودی سے سوال کیا کہ وہ لبنان میں اقوام متحدہ کی فوج پر اسرائیلی حملے پر خاموش کیوں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں 40 ہزار فلسطینیوں کا قتل کیا ہے، مگر مودی اس معاملے پر خاموش ہیں۔ اویسی نے سوال اٹھایا کہ بھارت اسرائیل کو ہتھیار کیوں دے رہا ہے جبکہ وہ معصوم فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا ہے۔



