ڈی ایس پی ضیاء الحق کے 10 قاتلوں کو عمر قید کی سزاء ۔ 11 سال بعد لکھنؤ کی سی بی آئی عدالت کا فیصلہ

لکھنؤ ۔ 9؍ اکٹوبر ۔ (اردو لائیو): لکھنؤ کی سی بی آئی سپیشل عدالت نے ڈی ایس پی ضیاء الحق قتل کیس میں 10 مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ساتھ ہی سب پر 19,500 کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ جرمانے کی کل رقم 1 لاکھ 95 ہزار جمع کی جائے گی، جس کا آدھا حصہ ضیاء الحق کی اہلیہ کو دیا جائے گا۔
عدالت نے 5؍ اکتوبر کو 10 لوگوں کو قصوروار قرار دیا تھا۔ 11 سال پہلے 2 مارچ 2013 کو کنڈہ میں سرکل آفیسر (سی او) ضیاء الحق کو لاٹھی’ڈنڈوں سے پیٹنے کے بعد گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ قتل کا الزام ایم ایل اے رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا اور ان کے قریبی گاؤں کے سربراہ گلشن یادو پر لگا تھا۔
سرکاری وکیل کے پی سنگھ نے بتایا کہ تقریباً 11 سال بعد سی بی آئی عدالت نے پرتاپ گڑھ میں ضیاء الحق قتل کیس میں فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے سبھی 10 قصورواروں کو عمر قید اور سب پر 19,500 کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ جرمانے کی رقم کا آدھا حصہ سی او ضیاء الحق کی اہلیہ پروین آزاد کو دینے کا حکم دیا ہے۔
جن مجرموں کو عدالت میں پیش کیا گیا ان میں پھول چند یادو، پون یادو، منجیت یادو، گھنشام سروچ، رام لکھن گوتم، چھوٹے لال یادو، رام آسرے، منّا پٹیل، شیورام پاسی، اور جگت بہادر پال عرف بلّے پال شامل ہیں۔ سب کو آج (چہارشنبہ) عدالت میں پیش کیا گیا۔ سزا سنائے جانے کے بعد سب کو جیل بھیج دیا گیا۔



