جموں و کشمیرہندوستان

اسمبلی انتخابات کے نتائج: ہریانہ میں کانگریس کے ہاتھ سے جیت پھسل گئی’ بی جے پی کو ملی اکثریت۔ جموں و کشمیر میں انڈیا اتحاد کو ملی اکثریت ۔ ایگزیٹ پولز فیل ہوگئے

نئی دہلی ۔ 8؍ اکٹوبر ۔ (اردو لائیو): ہریانہ میں بی جے پی کو بھاری اکثریت ملی ہے۔ اب تک کے انتخابی نتائج کے مطابق بی جے پی 49 نشستوں پر کامیابی حاصل کر رہی ہے، وہیں کانگریس 26، آئی این ایل ڈی 2 اور دیگر 3 نشستوں پر کامیاب رہے ہیں۔ ہریانہ کے انتخابی نتائج ایگزٹ پولز کو فیل کر دیا ہے۔ زیادہ تر ایگزٹ پولز میں ہریانہ میں کانگریس کی کامیابی کی پیش گوئی کی گئی تھی، تاہم بی جے پی نے بڑی جیت درج کر لی ہے۔ کیتھل سے رندیپ سنگھ سرجے والا کے بیٹے آدتیہ سرجے والا نے جیت درج کی ہے۔ لاڈوا سیٹ سے وزیراعلیٰ نایاب سین نے بھی جیت حاصل کر لی ہے۔ ہریانہ کے وزیر انیل وِج شروعاتی رجھانوں میں پیچھے چل رہے تھے، تاہم انہوں نے بھی اپنے حریف کو شکست دے دی۔
وزیراعظم نریندر مودی آج شام نئی دہلی میں بی جے پی ہیڈکوارٹر میں کارکنان سے خطاب کریں گے۔ بی جے پی نے جشن کے لیے 100 کلو جلیبی کا آرڈر دے دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نایاب سنگھ سین نے اس جیت کا سہرا وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کارکنان کو دیا ہے۔
لوک سبھا انتخابات کے بعد ہریانہ میں اسمبلی انتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان پہلا بڑا براہ راست مقابلہ تھا۔ ان الیکشن کے نتائج کو جیتنے والی پارٹیاں دیگر ریاستوں میں اپنے حق میں ماحول بنانے کے لیے استعمال کریں گی، جہاں اگلے چند مہینوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ ہریانہ کی 90 سیٹوں پر 464 آزاد اور 101 خواتین سمیت کل 1,031 امیدوار میدان میں تھے۔ ان نشستوں پر 5 اکٹوبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوئی تھی۔ کئی ایگزٹ پولز نے ہریانہ میں کانگریس کی جیت کا اندازہ لگایا تھا۔ اس بار ہریانہ میں 67.90 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔

جموں و کشمیر میں انڈیا اتحاد کو اکثریت حاصل ہوگئی

ایک دہائی بعد ہو رہے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں اب تک 90 میں سے 87 سیٹوں کے نتائج آ چکے ہیں، جن میں نیشنل کانفرنس تنہاء 42 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ اتحاد میں شامل کانگریس بھی 6 نشستوں پر جیت درج کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ اس طرح انڈیا اتحاد (48) جموں و کشمیر اسمبلی میں اکثریت کا ہندسہ (46) عبور کرلیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی جموں میں بھی توقعات کے مطابق نشستیں نہیں جیت سکی، وہ اب تک صرف 29 نشستوں پر جیت درج کر سکی ہے۔ پارٹی کے صدر رویندر رینا بھی اپنی نشست نوسیرا سے 7 ہزار ووٹوں سے ہار گئے۔ اپنے دم پر انتخاب لڑنے والی عام آدمی پارٹی کے کھاتے میں بھی ایک سیٹ گئی ہے، ان کے امیدوار مہراج ڈوڈا اسمبلی حلقہ سے کامیاب رہے۔ انتخابات سے پہلے جن آزاد امیدواروں کو لے کر توقعات تھی وہ اتنے مؤثر ثابت نہیں ہوئے۔ صرف 7 آزاد امیدوار اس انتخابات میں جیت درج کر پائے۔ پچھلی بار بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے والی پی ڈی پی صرف تین نشستوں پر جیت درج کرنے میں کامیاب رہی۔ محبوبہ مفتی کے انتخابات نہ لڑنے کے باعث پارٹی کا پورا دارومدار ان کی بیٹی التجا مفتی پر تھا، مگر وہ بھی اپنی نشست بچانے میں ناکام رہیں۔ انتخابات کے نتائج آنے سے پہلے ہی انہوں نے اپنی ہار مانتے ہوئے لکھا تھا کہ میں عوام کے فیصلے کو قبول کرتی ہوں۔

رشید انجینئر کے بھائی خورشید احمد شیخ لنگیٹ اسمبلی سے جیت درج کرنے میں کامیاب رہے۔ اس کے علاوہ جے پی سی اور سی پی آئی ایم بھی ایک’ ایک نشست جیتنے میں کامیاب رہی۔ انتخابات کے نتائج بی جے پی کے لیے چونکا دینے والے رہے۔ نتائج کے بعد نیشنل کانفرس کے لیڈر عمر عبداللہ نے کہا کہ عوام نے ہمیں امید سے زیادہ حمایت دی ہے، اب ہم بھی ان کی توقعات کے مطابق کام کریں گے۔ وہیں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی جیت پر پی ڈی پی کی سینئر لیڈر محبوبہ مفتی نے بھی دونوں پارٹیوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے عوام کو بھی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک مستحکم حکومت کے انتخاب میں اپنا حصہ ادا کیا ہے اس کے لیے انہیں بھی مبارکباد۔
ان سب کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے لیڈر فاروق عبداللہ نے وزیراعلیٰ کے سوال پر کہا کہ عمر ہی وزیراعلیٰ بنیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button