فلسطینمسلم دنیا

غزہ میں تعلیمی نظام تباہی کے دہانے پر۔ 11,600 بچے شہید’ 8 لاکھ طلباء تعلیم سے محروم۔ 750 سے زائد اساتذہ و تعلیمی عملہ بھی شہید

غزہ۔ 5؍ اکٹوبر ۔ (پی آئی سی): فلسطینی وزارت تعلیم کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہی نے تعلیمی نظام کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، غزہ میں تقریباً 800,000 طلباء اپنی تعلیم جاری رکھنے سے محروم ہیں، اور یہ بحران مسلسل دوسرے سال بھی جاری ہے۔
وزارت کے بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ 650,000 سے زائد طلباء کو اپنے اسکولوں میں جانے سے روکا جا رہا ہے، جبکہ 100,000 سے زائد بچے جو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم تھے، بھی تعلیم سے محروم ہیں۔ مزید برآں، 35,000 بچے جنگ میں زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے بہت سے معذوری اور نفسیاتی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ 7 اکتوبر سے جاری صیہونی اسرائیلی حملوں میں 11,600 سے زائد فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔ قابض فوج مسلسل بچوں اور تعلیمی عملے کو نشانہ بنا رہی ہے، جس کے نتیجے میں نہ صرف ان کی تعلیم، بلکہ ان کی زندگی بھی خطرے میں پڑ گئی ہے۔
یہاں تک کہ 750 سے زائد اساتذہ اور تعلیمی عملہ بھی شہید ہو چکے ہیں، اورسینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بھی بڑی تعداد میں اساتذہ اور پروفیسرز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تقریباً 135 یونیورسٹی کے پروفیسر اور تعلیمی ماہرین زخمی ہو چکے ہیں، اور کئی لاپتہ ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button