مسلم ممالک کو نیٹو طرز کے اتحاد کی ضرورت ہے: ڈاکٹر ذاکر نائیک (ضروری تفصیلات و ویڈیو)

اسلام آباد۔ 2؍ اکٹوبر ۔ (ایجنسیز): معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے مسلم ممالک کو نیٹو طرز کا اتحاد تشکیل دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ اسلام آباد میں پاکستانی اینکرز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے فلسطین کی موجودہ صورتحال پر بات کی اور مسلم دنیا کے اقدامات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
نیٹو کی طرز پر اتحاد کی تشکیل
ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ جیسے نیٹو میں 32 ممالک شامل ہیں، جہاں ایک ملک پر حملہ پورے اتحاد پر حملہ تصور کیا جاتا ہے، اسی طرح 57 اسلامی ممالک کو بھی نیٹو کے اصولوں پر مبنی ایک مضبوط اتحاد بنانا چاہیے۔ ان کے مطابق اس طرح مسلمان ممالک زیادہ طاقتور ہوں گے اور مشترکہ طور پر عالمی مسائل کا سامنا کر سکیں گے، لیکن بدقسمتی سے مسلمان ممالک اس وقت تقسیم کا شکار ہیں۔
مسئلہ فلسطین پر اقدامات
مسئلہ فلسطین کے حوالے سے مسلمانوں کو کیا کرنا چاہیے؟ اس سوال کے جواب میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ ہر مسلمان کم از کم دعا ضرور کر سکتا ہے، اور دعا کا بہترین وقت تہجد کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سوشل میڈیا پر فلسطین کے حوالے سے آگاہی پھیلانے اور پرامن احتجاج کرنے کی بھی ضرورت ہے، کیونکہ احتجاج ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔
اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے اور انفرادی طور پر فلسطینیوں کی مالی امداد کرنی چاہیے، چاہے وہ 100 روپے ہو یا 1000 روپے، اللہ تعالیٰ نیت کو دیکھتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مسلمانوں کو اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمات دائر کرنے چاہئیں اور میڈیا کو فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنی چاہیے۔
قرآن و سنت پر عمل کی تلقین
انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان قرآن و سنت پر عمل پیرا ہوں تو اللہ کی مدد یقینی طور پر ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسلامی نظام نافذ کیا جائے اور خلافت کا قیام عمل میں لایا جائے تو ان شاء اللہ ایسے مسائل کا سامنا کبھی نہیں کرنا پڑے گا۔



