بلڈوزر ایکشن غیر قانونی۔ صرف ملزم ہونے پر کسی کا گھر نہیں گرایا جاسکتا۔ سپریم کورٹ گائیڈ لائین جاری کریگی

نئی دہلی ۔ 2؍ ستمبر ۔ (اردو لائیو): سپریم کورٹ میں پیر کے روز ملک بھر میں ملزمان کے خلاف بلڈوزر کارروائی پر سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کوئی صرف ملزم ہے تو پراپرٹی گرانے کی کارروائی کیسے کی جا سکتی ہے؟ جسٹس وشوناتھن اور جسٹس بی آر گوائی کی بنچ نے کہاکہ اگر کوئی مجرم بھی ہو، تب بھی ایسی کارروائی نہیں کی جا سکتی۔
سپریم کورٹ’ جمعیت علمائے ہند کی درخواست پر سماعت کر رہی ہے۔ اس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ بی جے پی حکومتی ریاستوں میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بلڈوزر ایکشن لیا جا رہا ہے۔ اب اس کیس کی سماعت 17 ستمبر کو ہوگی۔
بلڈوزر ایکشن پر کورٹ کے تبصرے، مرکز کا جواب
‘‘ہم یہاں غیر قانونی تجاوزات کے بارے میں بات نہیں کر رہے ہیں۔ اس معاملے سے متعلقہ پارٹیاں مشورے دیں۔ ہم پورے ملک کے لیے گائیڈ لائن جاری کر سکتے ہیں’’ – سپریم کورٹ
‘‘کسی کا بیٹا ملزم ہو سکتا ہے، لیکن اس بنیاد پر والد کا گھر گرا دینا! یہ کارروائی کا صحیح طریقہ نہیں ہے’’ – سپریم کورٹ
‘‘کسی بھی ملزم کی پراپرٹی اس لیے نہیں گرائی گئی کیونکہ اس نے جرم کیا۔ ملزم کے غیر قانونی قبضوں پر میونسپل ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے’’ – مرکزی حکومت
درخواست میں الزام – متاثرین کو بچنے کا موقع نہیں دیا
جمعیت کے وکیل فاروق رشید کا کہنا ہے کہ اقلیتی طبقے کا استحصال کرنے اور انہیں ڈرا کر رکھنے کے لیے ریاستی حکومتیں گھروں اور جائیدادوں پر بلڈوزر ایکشن کو فروغ دے رہی ہیں۔
درخواست میں یہ بھی الزام ہے کہ حکومتوں نے متاثرین کو اپنا دفاع کرنے کا موقع ہی نہیں دیا۔ بلکہ قانونی عمل کا انتظار کیے بغیر متاثرین کو فوراً سزا کے طور پر گھروں پر بلڈوزر چلا دیا۔
تین ریاستیں جہاں گزشتہ 3 ماہ میں بلڈوزر ایکشن ہوا
اگست 2024: مدھیہ پردیش کے چھترپور میں پولیس پر پتھراؤ کے ملزم کی کوٹھی پر ایکشن
مدھیہ پردیش کے چھترپور میں 21 اگست کو کوتوالی تھانے پر پتھراؤ کے 24 گھنٹے کے اندر حکومت نے یہاں 20 ہزار مربع فٹ میں بنی 20 کروڑ روپے کی تین منزلہ حویلی کو زمین بوس کر دیا تھا۔ جب ان کی حویلی گرائی جا رہی تھی، تب بھی ان کے خاندان کا کوئی رکن یہاں موجود نہیں تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق، چاروں بھائیوں نے بھیڑ کو پولیس پر حملہ کرنے کے لیے اُکسایا تھا۔
اگست 2024: راجستھان کے اودے پور میں دو بچوں میں چاقوزنی کے بعد ملزم کے گھر چلا بلڈوزر
اودے پور کے ایک سرکاری اسکول میں دسویں جماعت کا ایک طالب علم دوسرے کو چاقو مار کر زخمی کر دیا تھا۔ اس کے بعد پورے شہر میں آگ لگانے اور تشویش آمیز مظاہرے ہوئے۔ 17 اگست کو ملزم طالب علم کے گھر پر بلڈوزر ایکشن ہوا تھا۔ اس سے پہلے حکومت کی ہدایت پر محکمہ جنگلات نے ملزم کے والد سلیم شیخ کو غیر قانونی بستی میں بنے مکان کو خالی کرنے کا نوٹس دیا تھا۔
جون 2024: اتر پردیش کے مرادآباد اور بالیا میں 2 ملزمان کی 6 جائیدادیں منہدم کردی گئیں
مرادآباد میں شادی شدہ خاتون کے اغوا کی کوشش کرنے والے کے گھر پر بلڈوزر چلا تھا۔ ملزم نے اغوا کی مخالفت کرنے والی خاتون کے والدین اور بھائی کو گولی مار دی تھی۔ جبکہ بریلی میں روٹی کے جھگڑے میں نوجوان کی پیٹ پیٹ کر قتل کرنے والے ہوٹل مالک ذیشان کا ہوٹل زمین بوس کر دیا گیا۔



