
غزہ ۔ 2؍ ستمبر ۔ (پی آئی سی): صیہونی اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر پولیو ویکسی نیشن کی مہم کے دوران حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، اور انسانی دوستانہ جنگ بندی یا ویکسی نیشن کے اوقات میں حملے روکنے کی تمام درخواستوں کو نظرانداز کیا ہے، یورو-میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے اتوار کو ایک بیان میں کہا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیلی طیارے اور ٹینک مرکزی غزہ کی پٹی پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں، یہ وہ علاقہ جہاں پولیو ویکسی نیشن کی مہم شروع ہوئی ہے۔
یہ پولیو مہم فلسطینی وزارت صحت، اقوام متحدہ بشمول یونیسف، اور غیر سرکاری تنظیموں کی مشترکہ کوشش ہے، جس کا مقصد 10 سال سے کم عمر کے تقریباً 640,000 فلسطینی بچوں کو ویکسین لگانا ہے۔ مہم اس لیے شروع کی گئی ہے کہ غزہ میں 25 سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آیا ہے، جس سے دیر البلاح میں 10 ماہ کا بچہ متاثر ہوا ہے۔ جون کے آخر میں خان یونس اور دیر البلاح میں لئے گئے پانی کے نمونوں میں یہ پولیس وائرس پایا گیا تھا۔
عالمی صحت تنظیم کی طرف سے پچھلے جمعرات کو اعلان کے باوجود کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے مرکزی، جنوبی اور شمالی حصوں میں تین دنوں کی ‘‘انسانی ہمدرد کی بنیاد پر جنگ بندی’’ کی منظوری دی ہے تاکہ 640,000 بچوں کے لیے پولیو ویکسی نیشن مہم چلائی جا سکے۔
اسرائیل نے اپنے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں فلسطینی رامی رشاد نوفل شہید اور دیگر کئی زخمی ہوئے ہیں جو کہ مرکزی غزہ کی پٹی کے البریج کیمپ پر ہوا ہے، جس پر توپ خانے کی گولہ باری اور کم از کم تین چھاپے بھی کیے گئے۔
اسرائیلی گاڑیوں کی فائرنگ جو کہ نوسیریت کے شمال مغرب سے گزر کر آئی، اور کواڈ کاپٹر ایئر کرافٹ کی فائرنگ کے ساتھ، اسرائیلی توپ خانے نے نصیرات کے نئے کیمپ کے مغرب میں بھی گولہ باری کی، جو کہ مرکزی غزہ کی پٹی میں واقع ہے۔
‘‘غزہ کی پٹی کے مختلف حصوں میں جاری گولہ باری کے ساتھ ساتھ ’ یہ اسرائیلی فوجی حملے ایسے وقت میں کئے گئے ہیں جب ویکسی نیشن مراکز کی طرف بچوں کے ساتھ جالے والے خاندانوں کی نقل و حرکت عروج پر تھی۔ کچھ حملے تو یکسی نیشن مراکز کے قریب مقامات پر بھی کئے گئے’ سے ویکسی نیشن عمل کی پیش رفت کو خطرے میں ڈالا جارہا ہے جو فلسطینی بچوں میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ضروری ہے۔’’
‘‘اپنے ابتدائی حملوں کے بعد، اسرائیل اب بھی فلسطینی کلینکس اور ہاسپٹلس کو نشانہ بنا رہا ہے جہاں فلسطینی بچوں کی ویکسی نیشن کے لیے جانا ہوتا ہے۔ تازہ ترین واقعہ 31؍ اگست کو غزہ سٹی کے بیپٹسٹ ہاسپٹل میں پیش آیا، جس میں تین فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔’’
یورو-میڈ نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے کہ فوراً اپنے فوجی حملے بند کرے تاکہ پولیو ویکسی نیشن مہم جلد سے جلد اور مکمل طور پر انجام دی جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل پر فلسطینی بچوں کی زندگی اور سلامتی کی مکمل ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، کیونکہ یہ بحران بنیادی طور پر اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف کیے گئے نسل کشی کے جرم کا نتیجہ ہے جو 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی میں جاری ہے، جس میں بنیادی ڈھانچے اور صحت کے شعبے کی تباہی، بار بار زبردستی کی بے دخلی، اور انسانی زندگی کے تمام عناصر سے محرومی شامل ہے، اس کے علاوہ جاری بلاجواز اور مکمل محاصرہ بھی شامل ہے۔
دریں اثنا’ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریئس نے کہا کہ ‘‘غزہ کے بچوں کے لیے بہترین ویکسین امن ہے۔’’
یہ بات انہوں نے ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہی، جس میں بتایا گیا کہ غزہ میں بچوں کو اتوار کو انتہائی ضرورت والی پولیو ویکسین ملنا شروع ہو گئی ہے۔



