ہندوستان

ہریانہ میں گائے کا گوشت کھانے کے شبہ میں مسلم مزدور کا پیٹ پیٹ کر قتل (ویڈیو)

چندی گڑھ ۔ 31؍ اگسٹ ۔ (اردو لائیو): گؤرکشکوں کے ذریعہ مسلمانوں کا قتل ملک میں ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ حالیہ واقعات میں گؤرکشکوں نے بے بنیاد الزامات کے تحت مسلمانوں کو تشویشناک طریقے سے قتل کیا ہے۔ ان حملوں کی شدت اور تعداد بڑھتی ہی جارہی ہے۔گؤرکشکوں کی دردندگی کے سلسلہ کی ایک ایسی ہی کڑی ہریانہ کے چرخی دادری ضلع میں بھی سامنے آئی ہے۔
ہر یانہ کے چرخی دادری ضلع میں مغربی بنگال کے ایک مزدور صابر ملک کو مبینہ طور پر گؤ رکشکوں نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ ملزمان کو شبہ تھا کہ صابر ملک نے گائے کا گوشت کھایا تھا۔
ہر یانہ پولیس نے مغربی بنگال کے ایک مہاجر مزدور کو مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے الزام میں گؤ رکشکوں کے پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے ایک سینئر افسر کے مطابق، ملزمان نے صابر ملک کا قتل 27 اگست کو گائے کا گوشت کھانے کے شبہ میں کیا ہے۔ پولیس واقعہ کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ اس واقعہ پر چیف منسٹر ہریانہ نائب سنگھ سینی نے کہا کہ گاؤں میں گاؤ ماتا سے لوگوں کی جذبات جڑے ہیں۔ اس طرح کے واقعات بدقسمتی ہیں۔


صابر کو کباڑ بیچنے کے لیے دھوکہ دے کر بلایاگیا
پولیس افسر نے بتایا کہ صابر ملک پر گائے کا گوشت کھانے کا شبہ تھا۔ اس شبہ کے تحت شدت پسند گؤ رکشکوں کے اراکین متحرک ہوگئے۔ ملزمان ابھشیک، موہت، رویندر، کملجیت اور ساحل نے صابر ملک کو خالی پلاسٹک کی بوتلیں بیچنے کے بہانے دھوکہ دے کر ایک دکان پر بلایا۔ اس کے بعد ملزمان نے اس کی خوب پٹائی کی۔

صابر کو لوگوں نے بچانے کی کوشش کی تو دوسری جگہ لے جا کر پیٹ گیا
پولیس افسر نے بتایا کہ متاثرہ کو پیٹتے دیکھ کر کچھ مقامی لوگوں نے مداخلت کی۔ اس کے باوجود ملزمان نے صابر ملک کو دوسری جگہ لے جا کر پھر سے بری طرح پیٹا۔ اس سے صابر کی موت ہو گئی۔ متاثرہ صابر ملک چرخی دادری ضلع کے بندرا گاؤں کے قریب ایک جھوپڑی میں رہتے تھے۔

کباڑ خرید و فروخت کا کام کرتے تھے مقتول
وہ روزی روٹی کے لیے پلاسٹک کا کچرا اور کباڑ کا کام کرتے تھے۔ پولیس افسر نے بتایا کہ تمام پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس معاملے میں دو نابالغوں کو بھی پکڑا گیا ہے۔ ملزمان کے خلاف انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس) کے متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔

پچھلے سال ناصر اور جُنید کا قتل
قابل ذکر ہے کہ 2023 میں ہر یانہ کے بھوانی ضلع کے لوہارو میں بھی اسی طرح کا ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا تھا۔ راجستھان کے بھرت پور ضلع کے دو مسلم نوجوانوں ناصر اور جُنید کو مبینہ طور پر ایک گاڑی میں اغوا کر کے ہر یانہ کے لوہارو میں نذر آتش کردیا گیا تھا۔ دونوں کے جھلسے ہوئے جسم لوہارو کے قریب ایک مکمل جل گئی گاڑی میں پائے گئے تھے۔ اس سے کئی علاقوں میں تناؤ پھیل گیا تھا۔
ان واقعات سے اقلیتوں میں خوف و ہراس کی فضاء پھیل رہی ہے۔ یہ قتل عام نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ مذہبی نفرت کو بھی ہوا دے رہی ہے۔ انصاف کی فوری ضرورت ہے تاکہ ایسے وحشیانہ اقدامات کی روک تھام ہوسکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button