نظامیہ طبی ہاسپٹل حیدرآباد کے پوسٹ گریجویٹ طلباء کی وظائف کی عدم ادائیگی پر ہڑتال۔ آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ بند

حیدرآباد ۔ 29؍ اگسٹ ۔ (اردو لائیو):نظامیہ طبی ہاسپٹل حیدرآباد کے طلباء وظائف کی عدم ادائیگی پر احتجاج کررہے ہیں۔ طلباء کا کہنا ہے کہ وہ ایک ہفتہ انتظار کریں گے اور اگر مسئلہ حل نہ ہوتو وہ غیر معینہ مدت کی ہڑتال کردیں گے۔ ہڑتال کے باعث شعبہ آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ بند ہے۔
نظامیہ طبی ہاسپٹل میں یونانی طلباء ایسوسی ایشن کے سیکرٹری ڈاکٹر محمد جنید نے کہاہے کہ وظائف پچھلے سات مہینوں سے واجب الادا ہیں۔ پہلے ہر تین ماہ بعد وظائف مل جاتے تھے، لیکن اس بار بہت لمبا وقفہ ہوگیا ہے۔ وظائف ایلوپیتھی کے برابر تھے۔ 2016 میں یہ 23,000 روپے ماہانہ تھا اور تب سے یہی رقم ہے۔
اس سال جنوری میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے حکام کو تین مہینے کے اندر وظائف ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔
طلباء کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود وظائف نہیں مل رہے۔ اب نظامیہ طبی ہاسپٹل کی یونین نے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے جو نومبر میں سنی جائے گی۔
یونین نے جولائی میں تلنگانہ کے وزیر صحت دامودر راجنارسمہا اور تلنگانہ کے سکریٹری صحت کو وظائف کی ادائیگی کے حوالے سے درخواست دی تھی۔ حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہ آنے پر پی جی طلباء نے ہڑتال کر دی۔
سیکریٹری نے مزید کہاکہ پرنسپل سے مسئلہ اٹھایا گیا ہے جنہوں نے مسئلہ حل کرنے کے لیے ایک ہفتہ کا وقت مانگا ہے۔طلباء نے کہا ہے کہ وہ ایک ہفتہ انتظار کریں گے اور اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو وہ غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال پر چلے جائیں گے۔



