دہلی

تقسیم ہند کے ذمہ دار علامہ اقبال؟ نصابی کتب سے حذف کردیا جائیگا۔ دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی زہر افشانی

نئی دہلی ۔ 15؍ اگسٹ ۔ (سید حبیب امام قادری’ اردو لائیو): شاعر مشرق علامہ اقبال کے متعلق تعصب و تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے علامہ اقبال کو نظریہ پاکستان کا بانی قرار دیا۔ انہوں نے یہ زہر افشانی کرتے ہوئے علامہ اقبال کے فلسفہ قومی اتحاد پر سوال کھڑے کئے۔
دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے صاف انکار کر دیا ہے کہ شاعر مشرق علامہ اقبال کے بارے میں کوئی درس نہیں ہوگا۔ انہوں نے تقسیمِ ہند کے یادگار دن منانے کے لیے وزیرِ اعظم نریندر مودی کا بھی شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے طلبا سے ملک کی وحدت اور سالمیت کے ساتھ سمجھوتہ نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
بدھ کو ایک پروگرام کے دوران وائس چانسلر یوگیش سنگھ نے کہا کہ علامہ اقبال کے بارے میں سب کو اپنا خیال رکھنے کا حق ہے، لیکن اس بات پر بھی زور دیا کہ دہلی یونیورسٹی ملک کی وحدت اور سالمیت کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہاتما گاندھی، بھارت رتن ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور وینائیک دامودر ساورکر کے بارے میں پڑھایا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ علامہ اقبال ہندوستان کی تقسیم کی شروعات کرنے والے تھے۔ وہ پاکستان کے بانی محمد علی جناح کے مشیر تھے۔ وائس چانسلر سنگھ نے مزید کہاکہ انہوں نے 1904 میں گورنمنٹ کالج لاہور کے طالب علم ہوتے ہوئے ‘‘سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا’’ لکھا۔ انہوں نے ‘‘ترانہ ہند’’ بھی لکھا، لیکن خود کبھی بھی اسے قبول نہیں کیا۔
دہلی یونیورسٹی وائس چانسلر نے کہاکہ ملک کی حفاظت ہر شہری کا پہلا فرض ہے۔ سنگھ کا کہنا ہے کہ حب الوطنی کی روح تیار کرنا یونیورسٹیوں کا کام ہے۔ تعلیم اور تحقیق کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں کو ایسے نظریات بھی تیار کرنے چاہئیں، جو قوم پر کبھی مشکل آنے پر ملک کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہو سکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی نہیں چاہتا تھا کہ ہندوستان کی تقسیم ہو، لیکن کسی نے بھی اس کے خلاف احتجاج نہیں کیا۔
اس پروگرام میں مرکزی وزیر قانون اور انصاف ارجن رام میگھوال بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے خود بھی تقسیم کی تکلیف برداشت کی تھی۔ بنگال کے جس علاقے سے وہ منتخب ہوئے تھے، وہ مشرقی پاکستان میں شامل ہو گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button