دہلی میں روہنگیا مسلمانوں پر ہندو شدت پسندوں کے حملے۔ بنگلہ دیش کے واقعات بہانہ

Rohingya Muslims
نئی دہلی ۔ 9؍ اگسٹ ۔ (اردو لائیو) : بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملے کا بہانہ بناکر بدلہ لینے کے لیے دہلی میں روہنگیا مسلمانوں پر حملے کئے گئے۔ کانگریس کے لیڈر کنہیا کمار کو تھپڑ مار کر سرخیوں میں آئے مبینہ گاؤرکھشک دکش چودھری اور اسکے ساتھیوں نے یہ حملے کئے۔ انسٹاگرام پر دکش نے اسے قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس نے جو کیا اس کے لیے کوئی پچھتاؤا نہیں ہے۔ حملے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رات کے وقت 5-6 لوگ ہاتھوں میں لاٹھیاں لئے کچرے کے ڈھیروں کے درمیان رہنے والے روہنگیا مسلمانوں پر حملے کرتے ہیں۔ لاٹھیوں سے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ گالیاں دیتے ہوئے انہیں جگہ خالی کرنے اور بنگلہ دیش واپس جانے کو کہہ رہے ہیں۔ حملہ کرتے وقت دکش کہتا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کی بیٹیوں کے ساتھ عصمت دری ہورہی ہے اور یہاں سپولے پنپ رہے ہیں۔ حکومت چپ بیٹھی ہے، تنظیمیں چپ بیٹھی ہیں۔
روہنگیا مسلمانوں کو پیٹنے کے بعد دکش نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پیغام پوسٹ کرتے ہوئے کہاکہ جو کیا اس کے لیے کوئی افسوس نہیں ہے، کیونکہ بنگلہ دیش میں جن بہنوں کے ساتھ عصمت دری ہوئی، جن ہندوؤں کو مارا گیا، مندر توڑے گئے وہ سب میرے اپنے تھے، ہر ہندوستانی کے تھے۔ کیوں مارا گیا انہیں، کیوں عصمت دری ہوئی کیونکہ وہ ہندو تھے۔ اپوزیشن خاموش ہے، بالی وڈ خاموش ہے، یہ وہی بالی وڈ ہے جو حماس کی حمایت کرتا ہے لیکن جب ہندووں پر بربریت ہوتی ہے تو خاموش رہتا ہے۔ ہم نے شروعات کر دی ہے، باقی اب کیا کرنا ہے ہندوستان کے نوجوانوں، تنظیموں کو یہ آپ کو پتہ ہے۔ اب اس ملک میں روہنگیا مسلم بالکل نہیں رہیں گے۔ حکومت بے بس ہے، ہم نہیں۔ ایف آئی آر ہوئی ہے، گرفتاری بھی ہوگی، جیل بھی جائیں، لیکن اب کوئی ڈر نہیں ہے۔ آخری پیغام ہے پتہ نہیں اب کیا ہوگا۔ جے شری رام کے نعرے بھائی لگائے ۔
دکش وہی شخص ہے جس نے فیض آباد سیٹ سے بی جے پی کی شکست پر ایودھیا کے لوگوں کے لیے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ اس کے لیے اسے گرفتار بھی کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے کنہیا کمار پر حملے کے بعد بھی اسے حراست میں لیا گیا تھا۔ نارتھ ایسٹ دہلی میں رہنے والا دکش خود کو گاؤرکھشک بتاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کے استعفیٰ کے بعد بڑے پیمانے پر ہنگامے برپا ہوئے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے بنگلہ دیش کی نئی عبوری حکومت کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندووں اور اقلیتی کمیونٹی کی حفاظت کی جائے۔



