وقف بورڈ ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش۔ اپوزیشن کی پرزور مخالفت

نئی دہلی ۔ 8؍ اگسٹ ۔ (اردو لائیو): وقف بورڈ ترمیمی بل آج لوک سبھا میں پیش کیا گیا۔ مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کیرن رجیجو نے اسے پیش کیا۔ اس دوران اپوزیشن کے اراکین نے زبردست ہنگامہ آرائی کی۔ ایوان کے باہر بھی اپوزیشن کے اراکین نے اس بل کی مخالفت کی اور حکومت کی نیت پر سوال اٹھایا۔
بل پیش ہونے کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے کہاکہ ہم ہندو ہیں لیکن ساتھ ہی ہم دوسرے مذاہب کے عقائد کا احترام بھی کرتے ہیں۔ یہ بل مہاراشٹر، ہریانہ انتخابات کے لیے خاص ہے۔ آپ نہیں سمجھتے کہ پچھلی بار ہندوستان کی عوام نے آپ کو صاف طور پر سبق سکھایا تھا۔ یہ وفاقی نظام پر حملہ ہے۔
لوک سبھا میں وقف (ترمیمی) بل کی مخالفت کرتے ہوئے ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کنیموزی نے کہا کہ یہ آئین کے آرٹیکل 30 کی براہ راست خلاف ورزی ہے جو اقلیتی گروپوں کو اپنے اداروں کا انتظام کرنے کے حق کے بارے میں ہے۔ یہ بل ایک خاص مذہبی گروپ کو نشانہ بناتا ہے۔
اس بل پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے کہاکہ حکومت کی نیت پہلے سے یہی رہی ہے۔ بی جے پی کو اس کا نام بدلنا چاہیے اور اسے ‘‘ہندوستان کی زمین ہتھیاؤ اور اپنے اپنے لوگوں کو بانٹ دو’’ کہنا چاہیے۔ آپ کون ہوتے ہیں لوگوں کی طرف سے دی گئی زمین چھیننے والے؟



