فلسطینمسلم دنیا

اسماعیل ہنیہ ؒ… کون تھے؟

غزہ ۔ 31؍ جولائی ۔ 6؍ مئی 2017ء کو غزہ کی پٹی پر حکمرانی کرنے والی فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے خالد مشعل کی جگہ اسماعیل عبدالسلام احمد ہنیہ کو اپنے سیاسی بیورو کا سربراہ منتخب کیا۔
1948ء میں فلسطین میں اسرائیل کے ناجائز و ناپاک وجود کے بعد عسقلان شہر سے ہجرت کرنے والے والدین کے ہاں غزہ کی شاتی پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے۔ اسماعیل ہنیہ نے غزہ کے الازہر انسٹیٹیوٹ اور بعد میں غزہ کی اسلامی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی ’ جہاں سے انہوں نے عربی ادب میں ڈگری حاصل کی۔
1983ء میں یونیورسٹی میں رہتے ہوئے انہوں نے اسلامی اسٹوڈنٹ بلاک میں شمولیت اختیار کی جو حماس کا پیش خیمہ تھا۔
وہ حماس کے شریک بانی مرحوم شیخ احمد یاسین شہیدؒ کے قریبی ساتھی اور معاون کے طور پر حماس کی صفوں میں نمایاں مقام حاصل کرلیا۔
اسماعیل ہنیہ کو اسرائیلی حکام نے متعدد بار گرفتار کیا جس کی وجہہ سے انہیں قید و بند صعوبتیں جھیلنی پڑیں۔ جلاوطنی اور انہیں اسرائیل کی جانب سے قتل کی کوششوں کا سامنا کرنے کے بعد غزہ کی پٹی کے اندر اور باہر مقیم رہے۔
اس سال اپریل میں ایک اسرائیلی حملے میں شمالی غزہ میں ان کے تین بیٹے حازم ہنیہ ’ عامر ہنیہ’ محمد ہنیہ بھی شہید ہوگئے تھے۔ جن میں اسماعیل ہنیہ کے متعدد پوتے پوتیاں بھی شامل ہیں۔ خبر رساں ایجنسی شہاب کی اطلاع کے مطابق حماس رہنماء کے کم از کم تین پوتے شہید ہوگئے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button