انٹرنیشنل

صدر ترکیہ کے بیان پر اسرائیل چراغ پا۔ کہا صدام حسین کا انجام یاد رکھیں

انقرہ ۔ 29؍ جولائی ۔ ترکیہ کے صدر طیب رجب اردگان کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ہم فلسطینیوں کی مدد کے لیے اسرائیل میں گھس کر بھی حملہ کر سکتے ہیں۔ ہم پہلے بھی لیبیا اور ناگورنو کاراباخ میں ایسا کر چکے ہیں۔ اب اس بیان پر اسرائیل چراغ پا ہوگیا ہے۔
صدر ترکیہ کے بیان کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے اپنے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اردگان صدام حسین کی راہ پر چلنا چاہتے ہیں۔ انکو یاد رکھنا چاہیئے کہ عراق میں کیا ہوا اور صدام حسین کا انجام کیسے ہوا۔ اسرائیلی اپوزیشن پارٹی کے رہنماء یائر لاپڈ نے بھی صدر اردگان کے بیان پر اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر لکھا کہ اردگان عالم اسلام کا لیڈر بننے کی خواہش رکھتے ہیں وہ پھر سے بڑبڑا رہے ہیں۔ ہم انکی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں، وہ خود خلیجی ممالک کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
لاپڈ نے آگے لکھا کہ اردگان کی اسرائیل کے خلاف کی گئی اس بیان بازی کی مذمت کی جانی چاہیئے اور حماس کی حمایت نہ کرنے کے لیے انہیں مجبور کرنا چاہیئے۔
صدام حسین کو 2003 میں امریکہ اور اس کے حواریوں نے اقتدار سے بے دخل کردیا تھا بعد میں عراقی عدالت نے انہیں سزائے موت سنائی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button