بہار

بہار میں بنتے ہیں روسی فوج کے جوتے ….

پٹنہ ’ بہار۔ 16؍ جولائی۔ (ایجنسیز): آپ کو یہ بات جان کر حیرانی ہوگی کہ روسی فوجی’ بہار میں بنے جوتے پہن کر دشمن ملک میں کہرام مچاتے ہوئے اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔ یہ جوتے بہار کے دارالحکومت پٹنہ سے متصل حاجی پور میں بنتے ہیں۔ حاجی پور شہر، جو کیلے کی کھیتی اور دوسرے زرعی پیداوار کے لیے جانا جاتا تھا، اب روسی فوج کے لیے حفاظتی جوتے بناکر ترقی کی نئی منزلیں طئے کر رہا ہے۔ اس جوتے کی بین الاقوامی بازار میں اچھی مانگ ہے۔
حاجی پورہ میں قائم کامپٹینس اکسپورٹس ایک پرائیویٹ لمٹیڈ کمپنی ہے، جو روس میں قائم کمپنیوں کے لیے حفاظتی جوتے اور یوروپی بازاروں کے لیے ڈیزائنر جوتے بناتی ہے۔
تقریباً ڈھائی سال سے روسی فوج یوکرین میں اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔کمپنی روسی فوج کی ضرورتوں کے حساب سے ایسے حفاظتی جوتے بناتی ہے جو ہلکے اور اینٹی سلیپ ہوتے ہیں۔
کمپنی کے جنرل مینجر شیب کمار رائے نے ذرائع ابلاغ کو بتایا، ‘‘ہم نے 2018 میں حاجی پور میں کام شروع کیا تھا۔ ابتداء میں ہمیں مقامی طور پر روزگار پیدا کرنا تھا۔ ہم حفاظتی جوتے بناتے ہیں جو روس برآمد کیا جاتا ہے۔ فی الحال زیادہ تر برآمدات روس کے لیے ہوتی ہیں لیکن اب ہم آہستہ آہستہ یوروپ کیلئے بھی کام کر رہے ہیں اور جلد ہی گھریلو بازار میں بھی اپنے پروڈکٹ لانچ کرنے جا رہے ہیں۔’’
شیب کمار رائے نے بتایا کہ انکی کمپنی روسی فوج کی ضرورتوں کے حساب سے ایسے حفاظتی جوتے بناتی ہیں جو ہلکے اور اینٹی سلیپ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انکے سول (تلوے) خاص قسم سے ڈیزائن کئے گئے ہیں، جو منفی 40 ڈگری سیلسیس جیسے انتہائی موسمی حالات کا سامنا کر سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ انکی کمپنی روس کے سب سے بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک ہے۔ امید ہے کہ یہ تعداد رروز بروز بڑھتی جائیگی۔
ریاست میں روزگار پیدا کرنے کے معاملہ پر رائے نے کہاکہ ‘‘کمپنی کے ایم ڈی دانش پرساد کی خواہش ہے کہ بہار میں ایک عالمی سطح کی فیکٹری بنانا اور ریاست کے روزگار میں تعاون فراہم کرنا ہے۔ ہم زیادہ سے زیادہ روزگارفراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ فی الحال 300 ملازمین ہمارے پاس کام کر رہے ہیں۔ ان میں سے 70 فیصد خواتین ہیں۔‘‘ رائے نے بتایا کہ کمپنی نے پچھلے سال 15 لاکھ جوڑے جوتے برآمد کئے ہیں، جسکی قیمت 100 کروڑ روپے ہے اور اگلے سال اسے 50 فیصد تک بڑھانے کا ٹارگیٹ ہے۔
رائے نے مزید کہا کہ بہار حکومت نے صنعتوں کو بڑھاوا دیا ہے اور انکا ساتھ دیا ہے، لیکن ابھی بھی سڑکوں اور بہتر مواصلات جیسے بنیادی ڈھانچے میں سدھار کی ضرورت ہے تاکہ روس کے خریدار آسانی سے رابطہ کر سکیں۔ انہوں نے کہاکہ ‘‘ہمیں ہنر مند افرادی قوت کی بھی ضرورت ہے اور اسکے لیے ایک ٹریننگ انسٹیٹیوٹ قائم کیا جانا چاہیئے تاکہ ہمیں ہنر مند کاریگر مل سکیں۔ بصورت دیگر ہمیں مزدوروں کو کام پر رکھنے سے پہلے انہیں ٹریننگ دینا ہوگا۔‘‘ہم اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ حاجی پور کی یہ کمپنی روس کے علاوہ اٹلی، فرانس، اسپین اور انگلینڈ جیسے یوروپی بازاروں میں لگژری ڈیزائنر اور فیشن جوتے بھی برآمد کرتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button