فلسطین

ظالم اسرائیلی فوجیوں نے زخمی فلسطینی کو جیپ کے سامنے باندھ کر انسانی ڈھال بنائی

فلسطین ‘ غزہ: ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک زخمی فلسطینی جس کے زخموں سے خون رس رہا ہے اسے ظالم اسرائیلی ڈیفنس فوریس (آئی ڈی ایف) اپنی بکتر بند جیپ گاڑی کے بونٹ سے باندھ کر مغربی کنارے کے شہر جنین میں انسانی ڈھال یعنی ہیومن شیلڈ کے طور پر اپنے ساتھ لے جارہی ہیں۔
ہیومن شیلڈکیا ہے؟
ہیومن شیلڈ کا مطلب ہے کسی فوجی یا عسکری کارروائی میں انسانوں کا استعمال کرنا تاکہ مخالفین کو حملہ کرنے سے روکا جاسکے۔ عام طور پر ‘ عام شہریوں کو فوجی گاڑیوں یا عمارتوں کے آگے رکھا جاتا ہے تاکہ دشمن حملہ کرنے سے گریز کرے۔
یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اسرائیلی فوج کا کونسا یونٹ اس گھناؤنی حرکت میں ملوث ہے۔
جیپ گاڑی کی نمبر پلیٹ بھی کسی نامعلوم شئے سے چھپادی گئی تھی۔
عینی شاہدین نے زخمی ہونے والے شخص کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے بتایاکہ یہ ایک مقامی شخص ہے جن کا نام مجاہد اعظمی ہے۔
آئی ڈی ایف کے مطابق چھاپے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک شخص زخمی ہوا تھا۔
زخمی شخص کے افرادِ خاندان کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے ایمبولینس مانگی تو اسرائیلی فوجی انہیں اپنی جیپ گاڑی کے بونٹ پر باندھ کر ساتھ لے گئی۔
بعد میں زخمی مجاہد اعظمی کو علاج کیلئے ہلال احمر منتقل کردیا گیا ۔
اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے سے انکار کردیاہے۔
آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کی جائیں گی۔
اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے سے مختلف حلقوں کی طرف سے شدید احتجاج دیکھنے میں آیا اور اسے مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ایک نمونہ قرار دیا گیا۔
یاد رہے کہ ۲۰۱۷ میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا ۔ جب ہندوستانی فوج نے ایک کشمیری شہری کو اپنی جیپ گاڑے کے آگے باندھ کر ہیومن شیلڈ کے طور پر استعمال کیا تھا۔ اس واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بہت زیادہ تنازعہ پیدا ہوا تھا۔
اقوام متحدہ کی رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورسیس (آئی ڈی ایف) نے کئی مواقع پر فلسطینی شہریوں ‘ بشمول بچوں کو عمارتوں کے سامنے یا فوجی قافلوں کے ساتھ رکھا تاکہ ان پر حملہ نہ ہوسکے۔
ہیومن شیلڈ کے استعمال کو بین الاقوامی انسانی حقوق اور جنیوا کنونشنز کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔ جنیوا کنونشن کے تحت عام شہریوں کو جنگی کارروائیوں میں شامل کرنا ممنوع ہے۔
ان رپورٹوں میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جن شہریوں کو ہیومن شیلڈ کے طور پر استعمال کیا گیا ‘ ان پر شدید ذہنی اور جسمانی دباؤ پڑا۔ ان میں خوف و ہراس اور ٹراما کی کیفیت پیدا ہوئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button