
تہران/نئی دہلی۔ 17؍ ستمبر ۔ (ایجنسیز): ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ہندوستان پر زبردست الزام عائد کیا ہے کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی حالت انتہائی خراب ہے۔ خامنہ ای نے 16 ستمبر (پیر) کو ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے ہندوستان کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے جہاں مسلمان سخت مشکلات کا شکار ہیں۔
خامنہ ای نے لکھا کہ دنیا کے مسلمانوں کو ہندوستان، غزہ اور میانمار میں مسلمانوں کی تکالیف سے بے خبر نہیں رہنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ ان کے درد کو نہیں سمجھ سکتے تو آپ مسلمان نہیں ہیں۔

خامنہ ای نے یہ بھی الزام لگایا کہ اسلام کے دشمن مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہندوستانی وزارت خارجہ نے خامنہ ای کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم خامنہ ای کے بیانات کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ بالکل بھی قابل قبول نہیں ہے اور مکمل طور پر گمراہ کن ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ جو ممالک اقلیتوں کے مسائل پر تبصرہ کر رہے ہیں، انہیں پہلے اپنے ریکارڈ کو چیک کرنا چاہیے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بھی ٹویٹر پر بیان شیئر کیا۔
خامنہ ای نے ہندوستان پر پہلے بھی الزامات لگائے ہیں، خاص طور پر 2020 کے دہلی فسادات کے بعد، جب انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کا نسلی قتل عام ہوا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی حکومت کو جنونی ہندوؤں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی مانگ کی تھی اور انتباہ دیا تھا کہ اگر مسلمانوں کا قتل عام بند نہیں کیا گیا تو عالم اسلام ہندوستان کو ترک کر دے گا۔
اس کے علاوہ، خامنہ ای نے کشمیر کے معاملے پر بھی کئی متنازعہ بیانات دیے ہیں۔ 2017 میں انہوں نے کشمیر کا موازنہ غزہ، یمن اور بحرین سے کیا تھا۔

5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کے خاتمہ کے بعد، خامنہ ای نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا کہ وہ کشمیر میں مسلمانوں کی حالت پر تشویش میں ہیں اور امید ظاہر کی تھی کہ ہندوستان مسلمانوں کے خلاف مظالم روکنے کے لئے فوری اقدامات کرے گا۔
خامنہ ای نے پیر کو ایکس پر دنیا بھر کے مسلمانوں سے مذہبی اتحاد (اسلامی امہ) کی اپیل کی ہے، اور کہا کہ مسلمانوں کی یکجہتی کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘‘اسلامی امت ایک بنیادی مسئلہ ہے جو ممالک کی سرحدوں اور شناختوں سے بالاتر ہے۔ بہت سے لوگ اسلامی دنیا اور خاص طور پر ایران میں مذہبی اختلافات کو بڑھا رہے ہیں۔’’
خامنہ ای کہاکہ اسرائیل سے سخت انتقام لیا جائیگا۔ نرم رویہ ناقابل برداشت
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل سے بدلہ نہ لینے پر سخت انتباہ جاری کیا ہے۔ خامنہ ای نے کہا ہے کہ اگر ایران نے کسی بھی طرح سے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی نوعیت کا سمجھوتہ کیا تو خدا کا عذاب نازل ہوگا۔
86 سالہ خامنہ ای نے کہا، ‘‘اگر ایران نے کسی بھی فوجی، سیاسی یا اقتصادی حوالے سے اسرائیل کے خلاف نرم رویہ اختیار کیا، تو اسے سزا ملے گی۔ آج کچھ حکومتیں بڑی طاقتوں کے سامنے جھک رہی ہیں، لیکن اگر وہ اپنے عوام کی طاقت کا صحیح استعمال کریں تو دشمن کا مقابلہ کر سکتی ہیں۔’’



