گیان واپی مسجد کے تہہ خانے کی چھت پر نماز جاری رہے گی۔ عدالت نے ہندو فریق کی درخواست کو مسترد کردیا

وارانسی ۔ 13؍ ستمبر ۔ (اردو لائیو): وارانسی کی عدالت نے گیان واپی مسجد کے ویاس بیسمنٹ (تہہ خانہ ) کی چھت پر نمازیوں کے داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے تہہ خانے کی مرمت کا حکم دینے سے بھی انکار کر دیا۔ تاہم ویاس تہہ خانے میں جاری پوجا جاری رہے گی۔
16 دسمبر 2023 کو یہ درخواست نندی جی مہاراج وراجمان کی طرف سے کانپور کی اکانشا تیواری، لکھنؤ کے دیپک پرکاش شکلا، امیت کمار اور لکھنؤ جن ادھوش سیوا سنستھا کے رکن سوید پروین نے ہندو فریق کی طرف سے دائر کی تھی۔
ہندو فریق کی دلیل: ویاس تہہ خانے کی چھت کمزور ہے، ہندو فریق نے درخواست میں مطالبہ کیا تھا کہ ویاس تہہ خانے بہت پرانا ہے۔ چھت کمزور ہے۔ چھت سے پانی ٹپک رہا ہے۔ تہہ خانے کے ستون بھی کمزور ہیں۔ چھت پر نمازیوں کے اجتماع سے چھت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ایسی صورت حال میں تہہ خانے کی مرمت ہونی چاہیے۔ نیز، نمازیوں کو ویاس تہہ خانے کی چھت پر جانے سے روکا جائے۔
مسلم فریق کا دعویٰ : چھت کمزور نہیں ہے، مسلم فریق نے ہندو فریق کی درخواست کی مخالفت کی۔ عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چھت اتنی کمزور نہیں کہ اگر کوئی اس پر چلے تو اسے نقصان پہنچے۔ ہم برسوں سے چھت پر نماز پڑھ رہے ہیں۔ گیانواپی میں مسلمان برسوں سے بغیر کسی رکاوٹ کے دن میں پانچ وقت نماز پڑھ رہے ہیں۔ گیان واپی میں جتنے لوگ آتے ہیں اتنے ہی لوگ نماز پڑھتے ہیں۔ انجمن مسجد کمیٹی کے لوگ یا عام نمازی بغیر کسی وجہ کے تہہ خانے کی چھت پر ادھر ادھر نہیں گھومتے۔ تہہ خانے کی چھت یا مسجد یا اس کے اطراف میں جوتے یا چپل وغیرہ پہن کر نہیں گھومتے۔
31 سال بعد 31 جنوری 2024 کو وارانسی عدالت کے حکم پر ویاس سیلر کا تالا کھولا گیا تھا۔اناً فاناً رات دیر گئے بتوں کو رکھ کر پوجا شروع کردی گئی۔



